دن چڑھے کے خواب
شام کی آنکھوں میں بہنے لگے ہیں
رات کناروں تک بھر گئی ہے
اور کسی بھی لمحے چھلک کر
کائنات سے باہر جا گرے گی
خدا زمین پر صبحیں لکھنا بھول گیا ہے
اور شاعروں کے پاس
اتنی روشنائی نہیں
کہ لوڈ شیڈنگ کی ماری ہوئی
دھرتی روشن کر سکیں
وہ محض نظمیں لکھ سکتے ہیں
یا زیادہ سے زیادہ
مرگِ خود پر
تعزیتی قرارداد پیش کر سکتے ہیں!
Image: Daehyun Kim