
پنجاب یونیورسٹی ترجمان کا کہنا ہے کہ متاثرہ طلبہ کی سہولت کے لئے انسٹی ٹیوٹ میں خصوصی سیل قائم کر دیا گیا
ہے اور اکیڈمک کونسل نے اسناد پر ایم-ایس کی بجائے ایم –ایس-سی لکھنے کی اجازت دے دی ہے، جس پر ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو بھی کوئی اعتراض نہیں۔ ترجمان کے مطابق انسٹی ٹیوٹ کی سابق انتظامیہ اس غفلت کی ذمہ دار ہے تاہم موجودہ انتظامیہ اور یونیورسٹی کی کوششوں سے مسئلہ حل کر لیا جائے گا۔ ۔ تاہم طلبہ کے مطابق انسٹی ٹیوٹ انتظامیہ کا رویہ اور کارکردگی مایوس کن ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کے ایک سابق طالب علم جنہیں ملک سے باہر جانے کے لئے اپنی سند کی فوری تصدیق کی ضرورت ہے نے اس صورت حال پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا اور سابق انتظامیہ کے دور میں کی گئی غلطیوں کو مجرمانہ غفلت قرار دیا۔ آئی –سی –ایس کی سابق انتظامیہ پر ا س سے قبل بھی خوردبر، جنسی ہراسیت اور داخلوں میں بے قاعدگی جیسے الزامات لگائے جا چکے ہیں۔