ڈنڈوت و سلام
سات آسمانوں کو
اور سات زمینوں کو
اور ان کے بیچ
چڑھتے ڈھلتے سوریہ کو
ہماری زندگی
گنتی میں گزرتی ہے
کھائی گئی روٹیوں کی گنتی
جرابوں میں چھپائے گئے نوٹوں
کارپوریٹ بینک کے ایجنٹوں
داڑھی کے تنکوں
مندر مسجد گرجے گردوارے
میں پھوڑی گئی پیشانیوں
اور سالگرہ پر جلائی گئی
مومی شمعوں کی گنتی میں
نیم تاریک جگہوں پر
کی گئی مباشرت
ادھورا رہ جانے والے لمس
اور ان چہروں کو گنتے
جنہیں ہم چوم لیتے
تو سوریہ سنسکار بھول جاتے
بھول جانے کی حسرت میں
ہماری تسبیح کے دانے گرتے ہیں
سات زمینوں
سات آسمانوں کے پار
خدا کی انگلیوں پر
جو ہمارے گناہ ثواب
اپنی پوروں پر گن رہا ہے
Image: Bhupen Khakhar