میں نے کبھی دروازہ بند نہیں کیا
لیکن جانتا ہوں
دیواریں بہت اونچی ہوتی ہیں
میں نے کبھی نفرت نہیں کی
لیکن جانتا ہوں
محبت ہر ایک کو نہیں ملتی
میں نے کبھی چلتے ہوئے
کسی کا راستہ نہیں روکا
لیکن جانتا ہوں
لوگ کیسے
سایوں، پتوں اور قدموں کو
روندتے ہوئے
آگے بڑھ جاتے ہیں
میں نے کبھی نظموں کا پیچھا نہیں کیا
لیکن جانتا ہوں
لفظ کہاں سے آتے
اور کہاں گم ہو جاتے ہیں
میں نے کبھی بغیر جانے
کچھ نہیں کہا
لیکن جانتا ہوں
کہ “میں کچھ نہیں جانتا”