Laaltain

گھاس کا خواب اور دیگر نظمیں

12 اکتوبر، 2025

الیاس علوی ایک نمایاں افغان شاعر اور بصری فنکار (visu­al artist) ہیں جو افغانستان کے صوبے دایکندی میں ایک ہزارہ خاندان میں 1982 میں پیدا ہوئے۔ جنگی حالات کے پیشِ نظر وہ ایران اور پھر آسٹریلیا ہجرت کر گئے، جہاں وہ فی الحال مقیم ہیں۔ وہ اپنی شاعری اور آرٹ میں جلاوطنی، شناخت، اور ظلم جیسے شدید انسانی تجربات کو موضوع بناتے ہیں، اور فارسی ادبی حلقوں میں انہیں جدیدیت پسند تحریک کی ایک اہم آواز سمجھا جاتا ہے۔ ان کے شائع شدہ شعری مجموعوں میں “من گرگ خیالبافی ھستم”، “بعضی زخم ھا”، اور “حدود” شامل ہیں، اور انہیں کئی بین الاقوامی ادبی اعزازات سے نوازا جا چکا ہے۔ معروف شاعر احسان اصغر نے ان کی چند نظموں کا فارسی سے اردو میں ترجمہ کیا ہے.

شاعر اور بصری فن کار الیاس علوی — بشکریہ نیشنل ایسوسی ایشن فار ویژیول آرٹسٹس

گفتگو
میں نے اپنی بہن سے کہا
شہر کے چوراہوں
اہم شخصیتوں کے محلوں
اور کابل کے مصروف بازاروں سے دور رہو

وہ بولی
مگر یہاں تو موت یوں موجود ہے
جیسے ہوا میں گرد وغبار
ساری کھڑکیاں دریچے بند بھی کر دو
تو یہ تمہارے کمرے میں پہنچ جائے گی ۔۔۔

۔۔۔۔

نظم

چاچا ! جب تم کنویں سے پانی نکالتے ہو
یا چائے کو جوش دیتے ہو
کیا اس سے خون کا ذائقہ نہیں آتا ؟

۔۔۔۔۔

میں یقین نہیں کروں گا

میری محبوب
جب موت تمہارے تعاقب میں آئے
کاش تپ دق کی صورت میں ہو
یا سخت سردی کی شکل میں
نہ کہ خود کش حملے کے نتیجے میں

تمہارے پاس مہلت ہو
کہ تم جائزہ لے سکو اپنی یادوں کا
اپنے جسم کے الگ الگ حصوں کا
اور طے کر سکو اپنے جانے کا طریقہ
یوں نہیں کہ تم گھر سے تو اپنے پیروں پہ نکلو
اور پھر ہم صرف تمہارے جوتے دیکھ پائیں
تمہارے ہاتھ تلاش کر سکیں نہ مسکراہٹ
اور نہ ہی تمہاری نگاہیں

میں اپنی آنکھوں سے دیکھنا چاہتا ہوں
تمہاری موت اور آخری سانس
میری ہی انگلیاں تمہاری پلکیں موندیں
لیکن ۔۔۔نہیں
میں ابد تک یقین نہیں کر سکوں گا
نہیں کر سکوں گا یقین ۔۔۔

۔۔۔۔۔

گھاس کا خواب

میری ماں کی فریاد
صنوبروں سے گزری
دریا سے گزری
پہاڑ تک پہنچ گئی
اور گھاس کی نیند خراب کر دی
اور میں پہلی بار رویا
بہت زور شور سے رویا
عورتوں نے نیک مستقبل کے لیے اسپند (1) سلگایا
بلائیں دور
بلائیں دور

ٹھیک اسی لمحے تپ دق
محلے کی سب سے حسین لڑکی کو ساتھ لے گیا
ایک آدمی کو ہم آغوشی کے جرم میں سنگسار کر دیا گیا
اور سڑک پہ بھوک ایک کتے کو بھنبھوڑ رہی تھی
جب وہ مجھے اپنے ساتھ لے جائیں گے
کیا کوئی پہلی مرتبہ روئے گا ؟

۔۔۔۔۔

وہ دل گرفتہ تھا

شازیہ
عبدالصمد
شعیب
نوراللہ
عائشہ
زمری
حمید اللہ
زبیدہ
جلال الدین
نصیب
عقیلہ
نور محمد
جان آغا
شفیقہ
ایمل
شہرزاد
سب سو رہے تھے
کہ ایک اداس امریکی سپاہی
بستی میں وارد ہوا
وہ دل گرفتہ تھا
اس نے سگریٹ سلگائی
وہ دل گرفتہ تھا
اس نے اپنی بندوق کی طرف دیکھا
بندوق جو دل گرفتہ تھی
اس کے بعد اس نے سترہ بار لبلبی دبائی
اور پھر آسودہ ہو کر
اپنے ٹھکانے کی طرف لوٹ گیا ۔۔

1. اسپند: ایک جھاڑی نما پودا ہے (جسے اردو میں عام طور پر حرمل کہا جاتا ہے). اس کے سیاہ بیجوں کو عام طور پر نظر بد اتارنے کے لیے دھونی دینے اور روایتی ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *