ایک بے ارادہ نظم Naseer Ahmed Nasir مئی 16, 2018 Poetry ریل کی سیٹی ہوا کے پیٹ میں سوراخ کرتی جا رہی ہے الوداعی ہاتھ، لہراتے ہوئے رومال، وعدے، لوٹ آنے کی دعائیں اور لبوں پر منجمد ہوتے ہوئے بوسوں کے سورج بے ارادہ پانیوں سے آنکھ بھرتی جا رہی ہے ریل کی سیٹی ہوا کے پیٹ میں سوراخ کرتی جا رہی ہے! Leave a Reply Cancel reply
Leave a Reply