Laaltain

گلگلت بلتستان کی ترجمانی؛ رپورٹر ٹائمز کے فیس بک صفحات ہیک کر لیے گئے۔ مدیر کے نام خط

6 ستمبر، 2016

Letter-to-Editor

محترم مدیر!

 

رپورٹر ٹائمز گلگت بلتستان کی خبریں عوام الناس تک پہنچانے کا ایک آن لائن ذریعہ ہے۔ یہ بلاگ گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے ابلاغ عامہ اور صحافت کے طالب علموں کی جانب سے شروع کیا گیا تھا۔ ہماری کوشش یہی رہی ہے کہ ہم گلگت بلتستان کی حقیقی صورت حال عام پاکستانیوں تک پہنچائیں جن تک محض ریاستی پروپیگنڈا پہنچ پاتا ہے۔ یہ بلاگ اور اس سے منسلک فیس بک صفحات گلگت بلتستان کے عوام کے مسائل سامنے لانے کے لیے وقف رہے ہیں اور ہم نے کوشش کی ہے کہ لوگوں کو سچائی سے آگاہ کیا جائے۔ گلگت بلتستان اس وقت عالمی توجہ کا مرکز ہے اور اقتصادی راہداری کی گزرگاہ ہونے کی وجہ سے یہاں ریاست کی جانب سے شہری آزادیوں اور سیاسی جدوجہد پر غیراعلانیہ پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں۔ اس صورت حال میں مقامی آبادی کے مطالبات، مسائل اور شکایات باقی پاکستان تک پہنچانے کا عمل متاثر ہوا ہے۔

 

ایک جانب ذرائع ابلاغ عامہ پر ریاستی پروپیگنڈا جاری ہے اور دوسری جانب رپورٹر ٹائمز جیسے معمولی آن لائن پلیٹ فارم نوجوانوں اور مقامی کارکنوں کو اپنی آواز اٹھانے اور حقائق سامنے لانے کا موقع فراہم کر رہے تھے۔ کیوں کہ ہمارا نصب العین ہی یہ ہے “Media can’t be free, but Journalist can” اور اسی نصب العین کے تحت ہم نے اقتصادی راہداری، عوامی ایکشن کمیٹی کے عہدیداران کی گرفتاریاں اور دیگر موضوعات پر خبریں اور تجزیے شائع کرنا شروع کیے۔ ہماری یہ جرات اظہار بعض حلقوں کو پسند نہیں آئی۔

 

رپورٹر ٹائمز کے فیس بک صفحات ہیک کر کے ان کے نام تبدیل کر دیے گئے ہیں
رپورٹر ٹائمز کے فیس بک صفحات ہیک کر کے ان کے نام تبدیل کر دیے گئے ہیں
حال ہی میں ہمارے بلاگ سے منسلک دو فیس بک صفحات “ساڈا اپنا بہاولپور” نامی کسی ہیکر کی جانب سے ہیک کر لیے گئے ہیں اور ان کی جانب سے ہمیں دھمکی آمیز پیغامات بھی وصول ہو رہے ہیں۔ ہیکرز کی شناخت اور مقاصد واضح نہیں تاہم ان کے انداز اور دھمکیوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ ہماری شائع کردہ خبروں سے ناخوش ہیں اور ہماری آواز دبانا چاہتے ہیں۔ ہمارے فیس بک کے پیجز کے نام بھی بدل دئیے گئے ہیں تاہم پیجز پر موجود رپورٹر ٹائمز کا مواد اب بھی موجود ہے۔ ہمارے اور گلگت بلتستان کے نوجوانوں کے لیے یہ صورت حال تشویش ناک ہے۔ یہ صحافت اور آزادی اظہار رائے پر حملہ ہے اور گلگت بلتستان کے عوام کی مشکلات سامنے لانے والوں کے لیے ایک طرح کی دھمکی بھی ہے۔

 

آپ کے جریدے کی توسط سے ہم اپنے قارئین اور تمام پاکستانیوں تک یہ پیغام پہنچانا چاہتے ہیں کہ ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ ہمارے قارئین ہماری خبروں اور دیگر مواد تک ہمارے نئے فیس بکصفحے کے ذریعے رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ امید ہے سچ اور جرات اظہار کا یہ سفر جاری رہے گا۔

 

فقط
علی احمد جان
مدیر رپورٹر ٹائمز

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *