[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=“”][vc_column width=“2/3”][vc_column_text]
کراچی ہوں!
[/vc_column_text][vc_column_text]
میں اپنی چاک دامانی کا قصہ خون سے اپنے لکھوں اور کھارے پانی میں
بہا دوں
آنسووں کی بے ثباتی کو
کناروں پر سفینے ڈوبتے دیکھوں
دلا سا دوں تو کیسے دوں مچلتی سرپٹکتی ٹوٹتی بے تاب لہروں کو
کہ میرے حرف پر بندش مری سانسوں پہ پہرے ہیں
مری اس خاک میں پیوست بوٹوں کے نشاں اب اورگہرے ہیں
بھنور ہے ، شور ہے ، اور تندی ء موج ِ ہوا !! جیسے
کہ بالکل بے خبر ہے ظرف سے میرے
کراچی ہوں
مرا سینہ سمندر ہے
میں آنے والوں کو رستہ ، نمک تسکین دیتا ہوں
میں صحراوں ، جزیروں ، جنگلوں ، دریاوں کا داتا
یونہی بھرتا رہوں گا خواب کے کشکول تعبیروں سے روز و شب
کسی سائل کو کیا پروا
اگرزخمی ہوں تنہا ہوں
کراچی ہوں
بہا دوں
آنسووں کی بے ثباتی کو
کناروں پر سفینے ڈوبتے دیکھوں
دلا سا دوں تو کیسے دوں مچلتی سرپٹکتی ٹوٹتی بے تاب لہروں کو
کہ میرے حرف پر بندش مری سانسوں پہ پہرے ہیں
مری اس خاک میں پیوست بوٹوں کے نشاں اب اورگہرے ہیں
بھنور ہے ، شور ہے ، اور تندی ء موج ِ ہوا !! جیسے
کہ بالکل بے خبر ہے ظرف سے میرے
کراچی ہوں
مرا سینہ سمندر ہے
میں آنے والوں کو رستہ ، نمک تسکین دیتا ہوں
میں صحراوں ، جزیروں ، جنگلوں ، دریاوں کا داتا
یونہی بھرتا رہوں گا خواب کے کشکول تعبیروں سے روز و شب
کسی سائل کو کیا پروا
اگرزخمی ہوں تنہا ہوں
کراچی ہوں
Image: Hamid S Alavi
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=“1/3”][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]