نامہ نگار: ظہیر عباس
ضلع رحیم یار خان کی تحصیل لیاقت پور کے گاوں چک نمبر 32 میں واقع بھیل برادری کے پچاس سال پرانے قبرستان کی زمین پر قبضے کے لیے قبروں کی بے حرمتی کا واقعہ پیش آیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایک مقامی زمیندار اللہ دینہ ارائیں نے قبرستان کی ایک کنال زمین پر قبضے کے لیے قبروں کو کھود کر مردوں کی باقیات اور کفن نذرآتش کر دیے۔ بھیل برادری کے لیے یہ قبرستان ایک مقامی زمیندار کی جانب سے دی گئی ایک ایکڑ زمین پر قائم کیا گیا تھا جو مقامی آبادی کی جانب سے کیے گئے پے در پے قبضے کی وجہ سے گھٹ کر ایک کنال رہ گئی تھی جسے ہتھیانے کے لیے اللہ دتہ عرف دینو نے قبروں کو کھود کر برابر کر دیا۔ یہ واقعہ ہفتہ سولہ جولائی کو پیش آیا۔

بھیل برادری کی جانب سے اس مذموم کارروائی کے خلاف مقامی سماجی تنظیم “وسیب دوست” کے کارکن اظہر بلوچ سے رابطہ کیا گیا جن کی کوششوں سے پولیس اور انتظامیہ نے بروقت کارروائی کا آغاز کیا اور دینہ ارائیں نے قبضے میں لی گئی زمین واپس کر دی۔ اظہر بلوچ نے لالٹین سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مقامی بھیل غریب اور پسماندہ ہیں، اس لیے قانونی کارروائی کی بجائے ان سے رابطہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی تنظیم وسیب سنگت کی جانب سے انتظامیہ سے رابطہ کیا۔ ڈی سی او رحیم یار خان اسسٹنٹ کمشنرظہور حسین بھٹہ کی جانب سے اثرورسوخ استعمال کر کے زمین کا تسٖیہ کرایا گیا ہے۔انتظامیہ کی جانب سے کارروائی کے ڈر سے دینہ نے ایک کنال زمین اپنی جانب سے بھی بھیل برادری کو دینے کا اعلان کیا۔ مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ قبرستان کی بقیہ زمین بھی واگزار کرائی جائے گی۔ اظہر بلوچ کے مطابق مقامی بھیل برادری کا معاشی انحصار انہی بااثر زمینداروں پر ہے اس لیے وہ کسی بھی قانونی کارروائی سے گریزاں ہیں۔


پاکستان میں مذہبی اقلیتیں آئینی تحفظ کے باوجود دوسرے درجے کے شہریوں کی طرح زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
Photography: Azhar Baloch