فیصلہ کچھ نہ اُگلو
۔۔۔ ہاں تو میں کہہ رہا تھا
اُسے تم نے دیکھا نہیں
فقط یوں ہوا ہے
ہر اک کان کے حلق میں
اُس کی آواز کے شبنمی گھونٹ
اُنڈیلے گئے ہیں
آنکھ کی پُتلیوں میں تو سناٹوں کی فصل ہی
اُگ رہی ہے
کان اور آنکھ کا یہ طلسمی تضاد
ٹوٹنے ہی کو ہے
تب تلک
ذہن کے دانت سے
فکر کے دانے
یونہی چباتے رہو
فیصلہ کچھ نہ اُگلو
اُسے تم نے دیکھا نہیں
فقط یوں ہوا ہے
ہر اک کان کے حلق میں
اُس کی آواز کے شبنمی گھونٹ
اُنڈیلے گئے ہیں
آنکھ کی پُتلیوں میں تو سناٹوں کی فصل ہی
اُگ رہی ہے
کان اور آنکھ کا یہ طلسمی تضاد
ٹوٹنے ہی کو ہے
تب تلک
ذہن کے دانت سے
فکر کے دانے
یونہی چباتے رہو
فیصلہ کچھ نہ اُگلو
Image: Safwan Dahoul