Laaltain

تری خیر انارکلی۔۔

11 جولائی، 2013
(اختر عثمان)
تری خیر انارکلی
تو جنموں لیکھ جلی
نورتن ترے درپَے ہی رہے
دیوار میں چنوا کر نہ جیے تجھے سارے دھنی بلی
صدیاں گزریں ، آکاش پھرا، کیا کیا نہیں چال چلی
پھر بھی نہیں بات ٹلی
ترا ناوٰں یگوں تک امر ہوا ، تری سادہ مانگ بھلی
تری خیر انار کلیوہ پتھر تھے کیا ، یہ اگنی کیا !
جو گھائل ہو اُسے لگنی کیا !
تن لوئی نہ ہو تو الگنی کیا ، جل بیچ جوالا جگنی کیا !
یہ سانونی ، چیتی ، پھگنی کیا !
یہ آتما پتھر ، سلگنی کیا !
تری ہونی انت پھلی
تری ڈلک ڈھلے نہ ڈھلی
تو کویتاؤں کی شہزادی ، قصّوں کی گود پلی
تری خیر انار کلی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *