Laaltain

پولیس والے واپس جائیں گے تو سکول اور کالج استعمال کے قابل نہیں رہیں گے

27 جون، 2014
“پولیس والے جب سکول اور کالج کی عمارت خالی کر کے واپس جائیں گے تب یہ استعمال کے قابل نہیں رہے گی، جاتے ہوئے پولیس اہلکار دیواروں پر فحش تصاویر اور کلمات لکھ جاتے ہیں، گملے، فرنیچر اور عمارت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔” فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن(ایف ڈی ای) کے ایک اہلکار نے آزاد جموں و کشمیر پولیس کے ایک ہزار کے قریب اہلکاروں گرلز سکول اور کالج کی عمارت میں ٹھہرائے جانے پر ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا۔ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان کے جلوس اور احتجاج روکنے کے لئے حکومت کی استدعا پر مظفرآباد، بھمبر، کوٹلی اور میرپور سے پولیس اہلکار وفاقی دارلحکومت بھیجے گئے جنہیں اسلام آباد ماڈل گرلز کالج سیکٹر G6/1-4اور ماڈل گرلز سکول سیکٹر G6/1-3 میں ٹھہرایا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت ضرورت پڑنے پر پنجاب اور آزاد جموں و کشمیر سے پولیس نفری طلب کرتی ہے ۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی آمد پر ہنگامہ آرائی کے پیش نظر پولیس اہلکار بلائے گئے تھے جنہیں تعلیمی اداروں میں ٹھہرایا جاتا ہے۔ فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے مطابق عمارات اور فرنیچر کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کرنے کے لئے فنڈز موجود نہیں جس کی وجہ سے پولیس اہلکاروں کی واپسی کے بعد تدریس کا عمل شروع کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
ایف ڈی ای اہلکار کے مطابق علاقہ مجسٹریٹ سے سکول اور کالج کی عمارات استعمال نہ کرنے کی استدعا کی گئی تھی تاہم انہوں نے اسے ماننے سے انکار کردیا اور اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے سکول کی عمارات میں پولیس اہلکاروں کی رہائش کا بندوبست کیا۔علاقہ مجسٹریٹ مرتضی چانڈیو کے مطابق عمارت کار سرکار کے لئے مخصوص کی گئی ہے اور پولیس اہلکاروں کو عمارت کو نقصان نہ پہنچانے کی خصوصی ہدایت کی گئی ہے۔ “موسم گرما کی تعطیلات کی وجہ سے سکول اور کالج بند ہیں ، عمارت ذاتی نہیں سرکاری مقاصد کے لئے استعمال کی جارہی ہے۔ ” مجسٹریٹ نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا۔
اس سے قبل جنوری میں طاہرالقادری کے دھرنے کے موقع پر آنے والے پولیس اہلکاروں نے سردی کی شدت سے بچنے کے لئے سکولوں کی کرسیاں اور میزیں تک جلا ڈالی تھیں۔اسلام آباد پولیس کی کم نفری کے باعث آزاد کشمیر پولیس 1994 سے اسلام آباد میں سیاسی ہنگامہ آرائی اور مظاہروں کو کنٹرول کرنے کے لئے بلائی جا رہی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *