شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف جاری فوجی کاروائی سے بے گھر ہونے والے طلبہ کے لئے پنجاب حکومت کے لئے موبائل کالجز قائم کرے گی اور ان میں لیپ ٹاپ تقسیم کرے گی۔ ذرائع ابلاغ کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ )ایچ ای ڈی(پنجاب نے منصوبہ پر کام شروع کر دیا ہے جسے جلد وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے پاس منظوری کے لئے بھیجاجائے گا۔ ایچ ای ڈی ذرائع کے مطابق بے گھر طلبہ میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کے حوالے سے طریقہ کار وزیر اعلیٰ کی ہدایات پر طے کی جائے گی،”وزیر اعلیٰ پہلے سے موجود لیپ ٹاپ کی تقسیم کے منصوبہ میں سے بھی آئی ڈی پیز کے لئے کوٹہ مخصوص کیا جا سکتا ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ شمالی وزیرستان سے ہجرت کرنے والے طلبہ کےلئے علیحدہ سےکوئی سکیم شروع کی جائے۔”
آئی ڈی پی طلبہ کے لئے عارضی تعلیمی ادارے قائم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔سیکرٹری پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن عبداللہ سنبل کے مطابق بے گھر طلبہ کے لئے موبائل کالجز اور سمر کیمپس قائم کرنے کی تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے جو لیپ ٹاپ تقسیم کرنے سے زیادہ اہم ہے۔
شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تجویز کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔پاکستان کے زیر انتظام قبائلی علاقہ سے تعلق رکھنےو الے پشاور یونویرسٹی کے ایک طالب علم نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس تجویز کو وسائل کاضیاع قرار دیا ہے،”وزیرستان سے آنےو الے طلبہ اور لوگوں کو خوراک اورادویات میسر نہیں، لیپ ٹاپ پر پیسہ ضائع کرنے کی بجائے پہلے بنیادی ضروریات کا انتظام کر لیا جائے، پھر بھلے وزیر اعلیٰ اپنا شوق پورا کر لیں۔”تاہم طلبہ ذرائع نے عارضی تعلیمی اداروں کے قیام کی تجویز کی حمایت کی ہے،”ایسا ہوجائے تو بہت اچھا ہے، حکومت اگر اساتذہ فراہم کر دے طلبہ کا تعلیمی سال ضائع ہونے سے بچایا جا سکتا ہے ۔”

Leave a Reply