Laaltain

حکومت تعلیم کی نجکاری میں مصروف ہے

27 اگست، 2015

campus-talks

پنجاب حکومت کی جانب سے صوبے بھر کے سرکاری سکولوں کے انتظامی اختیارات غیر سرکاری اداروں کے سپرد کرنے کے فیصلے کو طلبہ، اساتذہ اور ماہرین تعلیم کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہے۔ اس ضمن میں اساتذہ کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دینے کے اعلان کے باوجود لاہور سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے زیرانتظام چلنے والے 147 سکول 27 اگست 2015 کوکیئر فاونڈیشن نامی غیرسرکاری تنظیم کے سپرد کردیئے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے سکولوں کی کارکردگی اور معیار تعلیم بہتر بنانے کے لیے پنجاب کے پرائمری اور مڈل سکول غیر سرکاری اداروں کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت زیادہ تر پرائمری سکول پنجاب سکول فاونڈیشن جبکہ مڈل سکول مختلف غیر سرکاری اداروں کے حوالے کیے جائیں گے۔

 

اساتذہ کی یونین نے اس فیصلے کورد کرتے ہوئے 28 اگست سے پنجاب اسمبلی کےسامنے احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ پنجاب ٹیچرز یونین کے سیکرٹری جنرل کاشف شہزاد اور اسد چوہدری نے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے اسے مستحق طلبہ کو سستی تعلیم کی فراہمی کی راہ میں روکاوٹ قرار دیا۔ محکمہ تعلیم پنجاب کے مطابق یہ فیصلہ سکولوں میں طلبہ کی کم ہوتی ہوئی تعداد کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ محکمہ تعلیم کے مطابق پنجاب کے سرکاری اسکولوں میں طلبہ کی تعداد میں بتدریج کمی کے پیش نظر انہیں غیرسرکاری تنظیموں کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

ماہرین تعلیم نے اس فیصلے کو نجکاری کی ہی ایک صورت قرار دیا ہے۔ ماہر تعلیم سلیم سرور کے مطابق حکومت اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام ہے اوراپنے فرائض نجی شعبے کو منتقل کر رہی ہے،” حکومت صحت اور تعلیم کی سہولیات فراہم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی اور اس کمی کو دور کرنے کی بجائے اپنا بوجھ نجی شعبے پر ڈال رہی ہے۔ حکومت اپنے زیرانتظام منصوبوں کا معیار بہتر بنانے کی بجائے ان شعبوں کی نجکاری کررہی ہے۔ ” پاکستان میں سرکاری شعبے کی دگرگوں حالت کے پیش نظر زیادہ تر لوگ نجی شعبے کا رخ کررہے ہیں۔

One Response

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

One Response

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *