Laaltain

آزادی مارچ کا خفیہ سکرپٹ

21 اگست، 2014
رات کے اڑھائی بجے فون کی گھنٹی بجی۔ فون اٹھایا تو دوسری طرف جانی پہچانی آواز تھی۔ سلام دعا کے بعد پوچھا کہ اسلام آباد کے حالات کوکیسے دیکھ رہے ہیں میں نے کہا جیسے سب دیکھ رہے ہیں ہم بھی ویسے ہی دیکھ رہے ہیں ۔ دوسری طرف سے قہقہ لگا اور مانوس آواز نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے ایک وزیر عبدالقادر بلوچ کا کردار کل کی نسبت کافی اہم ہو گا۔ میں نے ایک لمبی سے ہوں کی اور فون رکھ دیا اور ٹپ پر کام شروع کر دیا۔
خبر یہ ہے کہ جنرل (ر)عبدالقادر بلوچ جو کہ جنرل راحیل شریف کے محسن اعظم ہیں، فوج اور حکومت کے بیچ فائر بندی کروانے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔
اگلے دن ٹی وی پر ہاہاکار مچی ہوئی تھی، قبلہ قادری نے پارلیمنٹ کا گھیراو کر لیا تھا، اور قبلہ عمران کی آنکھوں میں بھی خون اترا ہوا تھا۔ حالات بہت کشیدہ دکھائی دے رہے تھے کہ سہ پہر کو ہواوں کے رخ بدلنا شروع ہوگئے۔ قبلہ قادری کی گھن گرج کو کچھ دیر کے لیے سانپ سونگھ گیا۔ عبدالقادر بلوچ ہمراہ خواجہ سعد رفیق قبلہ قادری اور ان کے رفقا سے ملنے ان کے کنٹینر پر پہنچ گئے۔ وہ خود تونہیں ملے تاہم ان کے رفقا نے مہمانوں کی آو بھگت کی۔ ڈھیر سارے سوال میرے ذہن کو بھنبھوڑ رہے تھے؛ رات کی فون کال، انتہائی کشیدہ حالات کے بعد اچانک بہتری کے آثار۔۔۔۔ تو گتھی کو سلجھانے کی کوشش شروع کر دی۔ کچھ تحقیق کے بعد کافی چیزوں سے دھند چھٹ گئی۔
خبر یہ ہے کہ جنرل (ر)عبدالقادر بلوچ جو کہ جنرل راحیل شریف کے محسن اعظم ہیں، فوج اور حکومت کے بیچ فائر بندی کروانے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔ ناصرف کامیاب ہو چکے ہیں بلکہ تیزی سے ڈرامے کو ڈراپ سین کی طرف لے کر جا رہے ہیں۔ جنرل بلوچ جب کور کمانڈر کوئٹہ تھے تو انہوں نے راحیل شریف کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا تھا اور چیف آف آرمی سٹاف بنانے کی ساری لابنگ بھی جنرل بلوچ نے کی تھی۔ کہنے والے یہاں تک کہتے ہیں کہ دونوں کا عزت و احترام کا رشتہ بہت گہرا ہے اور بالکل ایسا جیسے ایک اچھے استاد شاگرد کا۔
لیکن کہانی اب اتنی سادہ بھی نہیں کیوں کہ ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی ایم او جنرل راحیل کی طرح حکومت کے ساتھ ایک صفحے پر نہیں ہیں۔ گو حکوت نے فوجی اسٹیبلشمنٹ کے وہ تمام “احکامات” مان لیے ہیں لیکن پھر بھی کچھ لوگ ہیں جو نواز شریف کوسبق سکھانے کی ضد لگائے بیٹھے ہیں۔ جو “احکامات” مانے گئے ان میں مشرف کو مقدمے سے نکالنا، کچھ حضرات کی نوکریوں میں توسیع اور خارجہ امور میں فوج کے تسلط کی بحالی جیسے معاملات تھے۔ عمران خان کا غصہ بجا ہے کیونکہ جو لوگ ان کو یہاں تک لائے تھے وہ اپنے تمام مقاصد پورے کر کے اب پیچھے ہٹ چکے ہیں اور خان صاحب بیچ چوراہے میں تنہا رہ گئے ہیں۔ تمام سیاسی جماعتوں کے اکٹھ نے بھی اصل آقاوں کو مضبوط پیغام دیا ہے کہ اب کی بار موسم پہلے جیسا نہیں ہے۔
عمران خان کا غصہ بجا ہے کیونکہ جو لوگ ان کو یہاں تک لائے تھے وہ اپنے تمام مقاصد پورے کر کے اب پیچھے ہٹ چکے ہیں اور خان صاحب بیچ چوراہے میں تنہا رہ گئے ہیں۔
شخصی ذرائع کے مطابق مزید یہ کہ جیسے ہی ڈی جی آئی ایس آئی نے ہاں میں سر ہلا دیا انقلاب اور آزادی مارچ خزاں کے زرد پتوں کی طرح اڑ جائیں گے۔ اورسابق ڈی جی آئی ایس آئی پاشا کی عمران اور قادری سے حالیہ ملاقاتوں سے یہ بھی کھل کے سامنےآ گیا ہے کہ سابق افسران کا اثر و رسوخ کس بلا کا نام ہے۔ اور اسی دوران ہر وہ ممکنہ طریقے سوچے جا رہے ہیں جو خان صاحب کو اس دلدل سے مزید نقصان پہچائے بغیر نکال سکیں۔ ان طریقوں میں سرفہرست ان کی گرفتاری ہے۔ جبکہ قادری کو نکالنا اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے۔ وہ ایک “اچھے سے” معاہدے کی مار ہیں۔
خلاصہ یہ ہے کہ سکرپٹ رائٹر نے سکرپٹ تو اچھا لکھا تھا لیکن بہرحال کرداروں میں کچھ نہ کچھ خامیاں رہ ہی جاتی ہیں۔ آرمی چیف نے جو منہ سے نکالا انہیں مل گیا جبکہ پاشا اینڈ کمپنی اس وقت تھوڑے تذبذب کا شکار ہیں۔ اور جیسے ہی وہ تذبذب سے باہر آئیں گے سب اچھا ہو جائے گا۔

14 Responses

  1. Apkay analy­sis kisi had tak darust hain par aap do baatain wazay kar day­tay to acha hota, Aik Exten­sion of DG ISI aur dos­ri Inte­ri­or Min­is­ter ka is sab dra­may k pechay role.

  2. اجمل جامی کا نعره واقعی مستانے کا نعره هے حقیقت سے کوسوں دور.اگر عمر کم اور تجربه سے دامن خالی هو تو بات کرنے سے پهلے کسی سیانے سے اصلاح آرٹیکل کروالینا کوئی هتک کی بات نهیں.انسان آهسته آهسته سیکهتا هے کوئی بهی انسان ماں کے پیٹ سے پڑها پڑهایا پیدا نهیں هوتا.اجمل جامی کی یه کهانی چهوٹا منه بڑی بات هے.ویسے بهی مقوله هے“کمبلا گل کرے تے سیانا قیاس کرے“اجمل جامی کا سانس بهی بڑا مختصر لگتا هے جاوید چودهری کی طرح لمبے سانس والا نهیں.شاید اس لیے که“نواں آیاں ایں سوهنیا”
    ذرا بچ کے اگر بچپن میں هی بری لت پڑه گئی تو جاوید چودهری کی عمر کو پهنچتے پهنچتے تمهارا کیا حشر هو گا شاید تمهیں اس بات کا اندازه هی نهیں.

  3. Rai saab, you words are kind of a LORI to Mian sab k so jaen every­thing is fine and tak­en care of. But these LORIs become less effec­tive when Mian sb is awak­en by the shouts and slo­gans of the charged up crowd in the mid­dle of the night. There is no cure left for Mian sb.. He is becom­ing weak with every pass­ing hour, SC has giv­en them shut up call, Police requires writ­ten orders, Mod­el Town FIR can­not be delayed, Army has gen­uine con­cerns and above all THE PEOPLE NOW UNDERSTAND THAT THIS SYSTEM IS POISONING PAKISTAN AND MUST BE CHANGED .… CHANGE IS THE WRITING ON THE WALL …
    You can try your best but still can­not take the seat from Irfan Sid­diqui …

  4. احتجاج چاہے جو کروائے نتائج جمہوریت کے لئے اس حوالے سے اچھے نکلتے ہیں کہ برسراقتدار پارٹی اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کردیتے ہین اورکوشش کرتے ہیں کہ موجودہ با خبر عوام کے مزاج کے مطابق حکمرانی کرے۔میں یہاں عرض ضرور کروں گا کہ اگر اسمبلیوں کی مدت تین سال کردی جائے تو احتجاجوں میں کمی ہوگی کیونکہ حزب مخالف پانچ سالوں تک بغیر حکمرانی کے مرتے ہیں۔تین سالہ مدت اسمبلی کی صورت میں ان لیڈران کو جلد جلد عوام کی دہلیز پر جانا پڑے گا۔۔۔۔عوام کی عزت نفس میں اضافہ ہوگا۔۔۔موجودہ پانچ سالہ مدت میں حکومتیں ہمیشہ آخری سال ترقیاتی منصوبوں پر زورشروع کردیتے ہیں تاکہ عوام پھر ووٹ دیں۔ تین سالہ مدتی ہونے پر ہردو سال بعد ترقیاتی کاموں کا جال بچھے گا، انش ا للہ

  5. Even if you make a sto­ry from your­self , you need to be aware of facts in a bet­ter man­ner, so that you could manip­u­late con­fu­sions. My dear you are not well aware of facts as well. There­fore your sto­ry seems to be from old sus­pense digest. Bet­ter try your luck in those mag­a­zines.

  6. Noth­ing more than a con­spir­a­cy the­o­ry. With­out con­crete evi­dence he jumped over the con­clu­sion. I wish the things were so sim­ple to under­stand and easy to do.

  7. Wake up.…U are say­ing Mod­el Town Inci­dent was Fake…In this Coun­try killing of 14 cit­i­zen is not enough for reg­is­ter­ing the FIR…We all saw the rig­ging cas­es live on TV but why Gov­ern­ment was afraid of open­ing 4 Con­stituen­cies. Its being 15 months PTI talked on every forum for this spe­cif­ic issue. Took all for­mal steps for the solu­tion. But Gov­ern­ment influ­ences the depart­ments and I would say they manip­u­late whole sys­tem and make jus­tice unreach­able for peo­ple of this coun­try. Now they are say­ing we will open all Constituencies.…y did­n’t they agree on first instance.…even that is the legal right of PTI. Sir, With due all respect this is not democ­ra­cy or a demo­c­ra­t­ic way of han­dling sen­si­tive issues in this coun­try. We all know that this elec­tions was mas­sive­ly rigged but we don’t want to wake up…because we have lost our con­fi­dence from the system.…we don’t believe that there could be a man who stand up for us and fight for us…Now some of us want a slav­ery but telling you Sir, this nation has waked up…as a jour­nal­ist it is your respon­si­bil­i­ty to tell the facts to this nation not just your assump­tions or dic­ta­tion from oth­ers.
    Regards,
    Qasim Ali

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

14 Responses

  1. Apkay analy­sis kisi had tak darust hain par aap do baatain wazay kar day­tay to acha hota, Aik Exten­sion of DG ISI aur dos­ri Inte­ri­or Min­is­ter ka is sab dra­may k pechay role.

  2. اجمل جامی کا نعره واقعی مستانے کا نعره هے حقیقت سے کوسوں دور.اگر عمر کم اور تجربه سے دامن خالی هو تو بات کرنے سے پهلے کسی سیانے سے اصلاح آرٹیکل کروالینا کوئی هتک کی بات نهیں.انسان آهسته آهسته سیکهتا هے کوئی بهی انسان ماں کے پیٹ سے پڑها پڑهایا پیدا نهیں هوتا.اجمل جامی کی یه کهانی چهوٹا منه بڑی بات هے.ویسے بهی مقوله هے“کمبلا گل کرے تے سیانا قیاس کرے“اجمل جامی کا سانس بهی بڑا مختصر لگتا هے جاوید چودهری کی طرح لمبے سانس والا نهیں.شاید اس لیے که“نواں آیاں ایں سوهنیا”
    ذرا بچ کے اگر بچپن میں هی بری لت پڑه گئی تو جاوید چودهری کی عمر کو پهنچتے پهنچتے تمهارا کیا حشر هو گا شاید تمهیں اس بات کا اندازه هی نهیں.

  3. Rai saab, you words are kind of a LORI to Mian sab k so jaen every­thing is fine and tak­en care of. But these LORIs become less effec­tive when Mian sb is awak­en by the shouts and slo­gans of the charged up crowd in the mid­dle of the night. There is no cure left for Mian sb.. He is becom­ing weak with every pass­ing hour, SC has giv­en them shut up call, Police requires writ­ten orders, Mod­el Town FIR can­not be delayed, Army has gen­uine con­cerns and above all THE PEOPLE NOW UNDERSTAND THAT THIS SYSTEM IS POISONING PAKISTAN AND MUST BE CHANGED .… CHANGE IS THE WRITING ON THE WALL …
    You can try your best but still can­not take the seat from Irfan Sid­diqui …

  4. احتجاج چاہے جو کروائے نتائج جمہوریت کے لئے اس حوالے سے اچھے نکلتے ہیں کہ برسراقتدار پارٹی اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کردیتے ہین اورکوشش کرتے ہیں کہ موجودہ با خبر عوام کے مزاج کے مطابق حکمرانی کرے۔میں یہاں عرض ضرور کروں گا کہ اگر اسمبلیوں کی مدت تین سال کردی جائے تو احتجاجوں میں کمی ہوگی کیونکہ حزب مخالف پانچ سالوں تک بغیر حکمرانی کے مرتے ہیں۔تین سالہ مدت اسمبلی کی صورت میں ان لیڈران کو جلد جلد عوام کی دہلیز پر جانا پڑے گا۔۔۔۔عوام کی عزت نفس میں اضافہ ہوگا۔۔۔موجودہ پانچ سالہ مدت میں حکومتیں ہمیشہ آخری سال ترقیاتی منصوبوں پر زورشروع کردیتے ہیں تاکہ عوام پھر ووٹ دیں۔ تین سالہ مدتی ہونے پر ہردو سال بعد ترقیاتی کاموں کا جال بچھے گا، انش ا للہ

  5. Even if you make a sto­ry from your­self , you need to be aware of facts in a bet­ter man­ner, so that you could manip­u­late con­fu­sions. My dear you are not well aware of facts as well. There­fore your sto­ry seems to be from old sus­pense digest. Bet­ter try your luck in those mag­a­zines.

  6. Noth­ing more than a con­spir­a­cy the­o­ry. With­out con­crete evi­dence he jumped over the con­clu­sion. I wish the things were so sim­ple to under­stand and easy to do.

  7. Wake up.…U are say­ing Mod­el Town Inci­dent was Fake…In this Coun­try killing of 14 cit­i­zen is not enough for reg­is­ter­ing the FIR…We all saw the rig­ging cas­es live on TV but why Gov­ern­ment was afraid of open­ing 4 Con­stituen­cies. Its being 15 months PTI talked on every forum for this spe­cif­ic issue. Took all for­mal steps for the solu­tion. But Gov­ern­ment influ­ences the depart­ments and I would say they manip­u­late whole sys­tem and make jus­tice unreach­able for peo­ple of this coun­try. Now they are say­ing we will open all Constituencies.…y did­n’t they agree on first instance.…even that is the legal right of PTI. Sir, With due all respect this is not democ­ra­cy or a demo­c­ra­t­ic way of han­dling sen­si­tive issues in this coun­try. We all know that this elec­tions was mas­sive­ly rigged but we don’t want to wake up…because we have lost our con­fi­dence from the system.…we don’t believe that there could be a man who stand up for us and fight for us…Now some of us want a slav­ery but telling you Sir, this nation has waked up…as a jour­nal­ist it is your respon­si­bil­i­ty to tell the facts to this nation not just your assump­tions or dic­ta­tion from oth­ers.
    Regards,
    Qasim Ali

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *