Laaltain

جنت اور جہنم کے درمیان کی لکیر

13 اگست، 2017
Picture of ثروت زہرا

ثروت زہرا

رتھ فاؤ
کاش تم نے
کوڑھی دماغوں کے
علاج کے لیے بھی کوئی نسخئہ اکسیر
تجویز کردیا ہوتا
رتھ فاؤ
برص کے سفید داغوں جیسے
احساس سے عاری ،
یہ دل و دماغ
تمھارے پیار کی خوشبو تو لنے کے لیے
خدائی نام کےبا ٹ اور ترازوں
تھامے ہوئےبازار تک آگئے ہیں
رتھ فاؤ
زخمی ہاتھ پیر کی مرہم پٹی کرنے
میں تم اتنی مشغول تھیں
کہ ان کے شعور کی جراثیم زدہ رطوبت
تمہارے علاج سے بچ گئی تھی

رتھ فاؤ
تمہیں تو ڈراونی شکلوں سے خوف نہیں آتا
مگر مجھے ان کے تحلیل شدہ،
جھڑتے ہوئے متعصب نظریوں کے فضا میں پھیلنے سے
خوف آ رہا ہے
رتھ فاؤ! مگر مجھے معلوم ہے
یہ سب لوگ جنت اور جہنم کے درمیان کی
لکیریں ٹاپتے ٹاپتے،
دیکھتے رہ جائیں گے
اور تم ابد تلک تخت خداوندی
کے طلسماتی جلو میں جھلملاتی رہو گی

تبصرے

  1. جسے تخت خداودنی پر یقین ہے اسے نبوت پر بھی یقین ھونا چاہئے اور جیسے نبوت پر یقین ہے اسے انسانیت پر بھی یقین ہونا ضرروی ہوتا جب یہ تینوں باتیں ساتھ ہوں تو جنت جہنم کے فیصلے ہوتے ہیں ورنہ ان میں سے پہلی دو نہ ہوں صرف تیسری صورت ہو تو #جنت_ایورڈ_شو منعقد کرنے کا کوئی مقصد نہیں کیونکہ آپ کا خدا اور رسول پر اعتقاد ہی نہیں تو کیسی جنت اور کیسا تخت خداوندی کا طلسمی سایہ اور اگر آپ کا خدا اور رسالت پر یقین ہے تو بھی آپ کو صرف جنت کی چیری پکنگ کی بجائے جنت اور جہنم دونوں پر یقین کرنا ھوگا اور ان شرائط پر بھی جو وہ مذھب پیش کررہا ہے جنت اور جہنم میں جانے کے لئے جبکہ اگر آپ معض انسانیت پر یقین رکھتے ہیں اور خدا رسول پر نہیں تو انسانیت والے نے جنت میں جا کر کرنا کیا ہے اور اسے کس خدا سے طسلمی سایہ چاہئے ؟؟؟
    اگر تو آپ مادام روتھ فاؤ کو ایک عیسائی سمجھتے ہیں تب بھی سوچیں کہ انہیں کتنی تکلیف ھوگی کہ وہ ساری زندگی پیراڈائیز اور ہیون کے عقیدے پر جیتی رہی اور مرنے کے بعد آپ انہیں ملا کی جنت میں پھنکنے نکلے ہو اور اگر آپ مادام کو ان کے کام کی وجہ سے صرف انسانیت کا علمدار سمجھتے ہو اور مذھب سے ماوراء خیال کرتے ہو تو بھی جنت میں ان کے لئے کوئی کوڑھ کا مریض نہیں ہوگا ہاں جہنم میں بہت سے مریض ھونگے جن کی جلدیں جلی ہونگی اور انہیں ریکوری کی ضرورت پڑے گی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

تبصرے

  1. جسے تخت خداودنی پر یقین ہے اسے نبوت پر بھی یقین ھونا چاہئے اور جیسے نبوت پر یقین ہے اسے انسانیت پر بھی یقین ہونا ضرروی ہوتا جب یہ تینوں باتیں ساتھ ہوں تو جنت جہنم کے فیصلے ہوتے ہیں ورنہ ان میں سے پہلی دو نہ ہوں صرف تیسری صورت ہو تو #جنت_ایورڈ_شو منعقد کرنے کا کوئی مقصد نہیں کیونکہ آپ کا خدا اور رسول پر اعتقاد ہی نہیں تو کیسی جنت اور کیسا تخت خداوندی کا طلسمی سایہ اور اگر آپ کا خدا اور رسالت پر یقین ہے تو بھی آپ کو صرف جنت کی چیری پکنگ کی بجائے جنت اور جہنم دونوں پر یقین کرنا ھوگا اور ان شرائط پر بھی جو وہ مذھب پیش کررہا ہے جنت اور جہنم میں جانے کے لئے جبکہ اگر آپ معض انسانیت پر یقین رکھتے ہیں اور خدا رسول پر نہیں تو انسانیت والے نے جنت میں جا کر کرنا کیا ہے اور اسے کس خدا سے طسلمی سایہ چاہئے ؟؟؟
    اگر تو آپ مادام روتھ فاؤ کو ایک عیسائی سمجھتے ہیں تب بھی سوچیں کہ انہیں کتنی تکلیف ھوگی کہ وہ ساری زندگی پیراڈائیز اور ہیون کے عقیدے پر جیتی رہی اور مرنے کے بعد آپ انہیں ملا کی جنت میں پھنکنے نکلے ہو اور اگر آپ مادام کو ان کے کام کی وجہ سے صرف انسانیت کا علمدار سمجھتے ہو اور مذھب سے ماوراء خیال کرتے ہو تو بھی جنت میں ان کے لئے کوئی کوڑھ کا مریض نہیں ہوگا ہاں جہنم میں بہت سے مریض ھونگے جن کی جلدیں جلی ہونگی اور انہیں ریکوری کی ضرورت پڑے گی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *