رتھ فاؤ
کاش تم نے
کوڑھی دماغوں کے
علاج کے لیے بھی کوئی نسخئہ اکسیر
تجویز کردیا ہوتا
رتھ فاؤ
برص کے سفید داغوں جیسے
احساس سے عاری ،
یہ دل و دماغ
تمھارے پیار کی خوشبو تو لنے کے لیے
خدائی نام کےبا ٹ اور ترازوں
تھامے ہوئےبازار تک آگئے ہیں
رتھ فاؤ
زخمی ہاتھ پیر کی مرہم پٹی کرنے
میں تم اتنی مشغول تھیں
کہ ان کے شعور کی جراثیم زدہ رطوبت
تمہارے علاج سے بچ گئی تھی
رتھ فاؤ
تمہیں تو ڈراونی شکلوں سے خوف نہیں آتا
مگر مجھے ان کے تحلیل شدہ،
جھڑتے ہوئے متعصب نظریوں کے فضا میں پھیلنے سے
خوف آ رہا ہے
رتھ فاؤ! مگر مجھے معلوم ہے
یہ سب لوگ جنت اور جہنم کے درمیان کی
لکیریں ٹاپتے ٹاپتے،
دیکھتے رہ جائیں گے
اور تم ابد تلک تخت خداوندی
کے طلسماتی جلو میں جھلملاتی رہو گی