[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]
شکست کس کی
[/vc_column_text][vc_column_text]
شاعر: شہزاد نیر
عجیب منظر ہے
دشت ِ کرب و بلا میں خیموں کی ایک بستی نے
کاخِ شاھی گرا دیا ہے
زمانہ دیکھےکہ بے ردائی نے
سچ کے نیزے سے جھوٹ کا پردہ نوچ ڈالا ہے
پیاس کے بے کراں سمندر سے
صبر کی ایک موج آ کر فرات سارا نگل گئی ہے
دشت ِ کرب و بلا میں خیموں کی ایک بستی نے
کاخِ شاھی گرا دیا ہے
زمانہ دیکھےکہ بے ردائی نے
سچ کے نیزے سے جھوٹ کا پردہ نوچ ڈالا ہے
پیاس کے بے کراں سمندر سے
صبر کی ایک موج آ کر فرات سارا نگل گئی ہے
یہ کیسا منظر ھے
مشک بردار بازوؤں سے کسی نے تلوار کاٹ دی ھے
گلوئے اصغر نے نوک ِناوک کو مات دی ھے
عجیب منظر ھے
ایک شہہ رگ نےدھار خنجر کی کند کر دی ھے
ایک سر وہ جو اپنے تن سے جدا ھوا ھے
مرا نہیں ھے
مقابلے میں وہ کتنے سر تھے
جو زندہ بچنے پہ ناز کرتے تھے
اب شہیدوں کی زندگی سےشکست کھا کر مرے پڑے ھیں
مشک بردار بازوؤں سے کسی نے تلوار کاٹ دی ھے
گلوئے اصغر نے نوک ِناوک کو مات دی ھے
عجیب منظر ھے
ایک شہہ رگ نےدھار خنجر کی کند کر دی ھے
ایک سر وہ جو اپنے تن سے جدا ھوا ھے
مرا نہیں ھے
مقابلے میں وہ کتنے سر تھے
جو زندہ بچنے پہ ناز کرتے تھے
اب شہیدوں کی زندگی سےشکست کھا کر مرے پڑے ھیں
لالٹین پر یہ سلسلہ ‘نظم نماء’ کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے۔
نظم نماء اردو شاعری کے فروغ کے لیے کوشاں ایک آن لائن فورم ہے۔
نظم نماء اردو شاعری کے فروغ کے لیے کوشاں ایک آن لائن فورم ہے۔
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]
Leave a Reply