[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]
ذرا بدلا ہوا لیکن وہی پہلے سا پاکستان
[/vc_column_text][vc_column_text]
ذرا بدلا ہوا لیکن وہی پہلے سا پاکستان
بہت کچھ اجنبی سا اور بہت کچھ جانا پہچانا
ذرا بدلا ہو ا لیکن وہی پہلے سا پاکستان
مجھے اپنے وطن سے عشق ہے، لوگو!
سہانی سردیوں کی صبح کو
ڈرتے جھجکتے، جھیل کے شفاف پانی سے
نئے سورج کا اُگنا روز کا معمول ہے اب بھی!
بہت کچھ اجنبی سا اور بہت کچھ جانا پہچانا
ذرا بدلا ہو ا لیکن وہی پہلے سا پاکستان
مجھے اپنے وطن سے عشق ہے، لوگو!
سہانی سردیوں کی صبح کو
ڈرتے جھجکتے، جھیل کے شفاف پانی سے
نئے سورج کا اُگنا روز کا معمول ہے اب بھی!
دھندلکوں سے ابھر کر
صبح کے انوار سے روشن ہوئے
مینار مسجد کے، بلالِ عہدِ حاضر
آج بھی راسخ ہیں، شیریں ہیں اذانوں میں!
صبح کے انوار سے روشن ہوئے
مینار مسجد کے، بلالِ عہدِ حاضر
آج بھی راسخ ہیں، شیریں ہیں اذانوں میں!
دھڑکتے دل سے بستے کو اٹھائے
امتحان کے واسطے تیار
تازہ دم، کسی اسکول کا بچہ
ہتھیلی پر درخشاں قسمتوں کی ننھی مُنی سی لکیریں
میں اسے پہچانتا ہوں اپنے بچپن سے!
امتحان کے واسطے تیار
تازہ دم، کسی اسکول کا بچہ
ہتھیلی پر درخشاں قسمتوں کی ننھی مُنی سی لکیریں
میں اسے پہچانتا ہوں اپنے بچپن سے!
ڈرِل کا پیریڈ
پھولوں کے تختوں سی سجی
اپنی قطاروں میں کھڑی سب بچیاں اسکول کی
بالوں میں رنگیں تتلیوں جیسے رِبن باندھے ہوئے
کچھ شوخ چڑیاں سی
مری بیٹی بھی ان میں ہے!
پھولوں کے تختوں سی سجی
اپنی قطاروں میں کھڑی سب بچیاں اسکول کی
بالوں میں رنگیں تتلیوں جیسے رِبن باندھے ہوئے
کچھ شوخ چڑیاں سی
مری بیٹی بھی ان میں ہے!
براتیں، بینڈ باجے، دلہنوں کی ڈولیاں
ماؤں کی شفقت سے بھری آغوش میں پلتے
ہمکتے، دودھ پیتے، ننھے بچے
پھٹپھٹاتے سینکڑوں وھیلر، بسیں، کاریں
سجے سنورے ہوئے سب ٹرک
صدائیں خوانچے والوں کی
گھروں کے آنگنوں میں آم
امرودوں کا جھرمٹ
دھوپ میں رّسی سے لٹکے
سوکھتے کپڑوں سے اٹھتی بھاپ
ساری گھر، گرہستی، بھائی، رشتہ دار
شعر و شاعری، اخبار
یاروں دوستوں سے چائے خانوں میں ملاقاتیں
لطیفے، چٹکلے، باتیں!
بہت کچھ اجنبی سا۔۔۔۔۔ اور بہت کچھ جانا پہچانا
ذرا بدلا ہوا لیکن وہی پہلے سا پاکستان
مجھے اپنے وطن سے عشق ہے، لوگو!
ماؤں کی شفقت سے بھری آغوش میں پلتے
ہمکتے، دودھ پیتے، ننھے بچے
پھٹپھٹاتے سینکڑوں وھیلر، بسیں، کاریں
سجے سنورے ہوئے سب ٹرک
صدائیں خوانچے والوں کی
گھروں کے آنگنوں میں آم
امرودوں کا جھرمٹ
دھوپ میں رّسی سے لٹکے
سوکھتے کپڑوں سے اٹھتی بھاپ
ساری گھر، گرہستی، بھائی، رشتہ دار
شعر و شاعری، اخبار
یاروں دوستوں سے چائے خانوں میں ملاقاتیں
لطیفے، چٹکلے، باتیں!
بہت کچھ اجنبی سا۔۔۔۔۔ اور بہت کچھ جانا پہچانا
ذرا بدلا ہوا لیکن وہی پہلے سا پاکستان
مجھے اپنے وطن سے عشق ہے، لوگو!
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]