ایک لڑکا تیز تیز
ایمرجنسی سے نکلتا ہوا
ایمرجنسی سے نکلتا ہوا
وارڈ کے باہر
بہت سی نرسیں قہقہاتی ہوئی
بہت سی نرسیں قہقہاتی ہوئی
وارڈ کے اندر
بہت سے جسم کراہتے ہوئے
بہت سے جسم کراہتے ہوئے
آدمی
موت کے سامنے منمناتا ہوا
موت کے سامنے منمناتا ہوا
عورت
زندگی کے سامنے ہنہناتی ہوئی
زندگی کے سامنے ہنہناتی ہوئی
ایک نرس
بریزیئر درست کرتی ہوئی
بریزیئر درست کرتی ہوئی
ایک ڈاکٹر
زیر جامے کی جنبش چھپاتا ہوا
زیر جامے کی جنبش چھپاتا ہوا
ایک بڑھیا
بھنبھناتی مکھیوں میں بے سدھ سوئی ہوئی
بھنبھناتی مکھیوں میں بے سدھ سوئی ہوئی
نومولود بچے
زندگی سے اکتائے ہوئے
زندگی سے اکتائے ہوئے
ملک الموت
بستر بستر گھومتا ہوا
بستر بستر گھومتا ہوا
اور دو گارڈ؛
مجھے گھورتے ہوئے
مجھے گھورتے ہوئے
حقیقت کی عکاس ایک سچی نظم ۔ بس ایک عرض یہی ہے کہ یہ الباکستان کا خواب نہیں بلکہ سرکاری اسپتالوں کے جنرل وارڈ کی حقیقی منظر کشی ہے۔ بلکہ یہ تو ایک ٹریلر ہے، مکمل پکچر اس سے کہیں ہولناک ہے۔
واقعی بہت اعلیٰ نظم