بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں ماڈل یونائٹڈ نیشنز کے پروگرام میں تحت لگایا گیا اسرائیلی ثقافت کا سٹال طلبہ احتجاج اور کشیدگی کے خوف سے ہٹا دیا گیا ہے۔ یونیورسٹی ایڈوائزر کے مطابق اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی ثقافت کی نمائندگی کے لئے مختلف سٹال لگائے گئےتھے تاہم اسرائیلی ثقافت کا سٹال انتظامیہ کے مطابق ان کی اجازت کے بغیر لگایا گیا تھا جس کا علم ہوتے ہی اسے فوری طور پر ہٹا دیا گیا ہے۔
بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں ماڈل یونائٹڈ نیشنز کے پروگرام میں تحت لگایا گیا اسرائیلی ثقافت کا سٹال طلبہ احتجاج اور کشیدگی کے خوف سے ہٹا دیا گیا ہے۔
فیکلٹی آف مینجمنٹ سائنسز شعبہ خواتین کے تحت ہونے والے اس سہ روزہ پروگرام کا آغاز جمعہ 24 اکتوبرکو ہوا تھا۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے اسرائیلی ثقافت کے سٹال سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے طالبات کا انفرادی فیصلہ قرار دیا ہے جب کہ طالبات کے مطابق انتظامیہ کی اجازت سے ہی سٹال لگایا گیا تھا لیکن طلبہ تنظیموں کی جانب سے احتجاج کی دھمکی کے بعد سٹال ہٹا کر انضباطی کاروائی کا حکم دے دیا ہے، "یہ ممکن ہی نہیں کہ یونیورسٹی انتظامیہ کو علم نہ ہو، ڈیپارٹمنٹ انتظامیہ کو سٹال کی اجازت دیتے وقت اس ردعمل کی توقع نہیں تھی اس لئے کوئی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں۔”ایک طالبہ نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا۔
یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ذرائع ابلاغ کے لئے جاری کیے گئے رسمی بیان کے مطابق متعلقہ عہدیداران کو معطل کر کے ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے، بیان میں اسرائیل کے خلاف یونیورسٹی پروگرام میں منظور کی گئی قراردادوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے،”ماڈل یونائیٹڈ نیشنز پرودرام میں اسرائیلی مظالم کے خلاف اور اسرائیل کی اقوام متحدہ میں رکنیت معطل کرنے کے حق میں قرارداد منظور کی گئی ہے۔
ماڈل یونائٹڈ نیشن پروگرام کے تحت لگائے سٹال پر اسلامی جمعیت طالبات کی کارکنان نے حملہ کرتے ہوئےسٹال لگانے والی طالبات پر صیہونیت کی حمایت کا الزاما لگایا جس کے بعد سب خوف زدہ ہو کر فرار ہو گئے۔یونیورسٹی نے اس سٹال کے خلاف ردعمل سامنے آنے پر مینجمنٹ سائنسز کے ڈین، طلبہ امور کے مشیر اور ایک خاتون لیکچرر کو برطرف کر دیا ہے اور تحقیقات کے لئے تین رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔
پاکستان میں اسرائیل کے خلاف عوامی سطحپر شدید نفرت پائی جاتی ہے اور سرکاری سطح پر اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم نہیں کئے گئے۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حالیہ حملوں کے بعد اس نفرت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ذرائع ابلاغ کے لئے جاری کیے گئے رسمی بیان کے مطابق متعلقہ عہدیداران کو معطل کر کے ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے، بیان میں اسرائیل کے خلاف یونیورسٹی پروگرام میں منظور کی گئی قراردادوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے،”ماڈل یونائیٹڈ نیشنز پرودرام میں اسرائیلی مظالم کے خلاف اور اسرائیل کی اقوام متحدہ میں رکنیت معطل کرنے کے حق میں قرارداد منظور کی گئی ہے۔
ماڈل یونائٹڈ نیشن پروگرام کے تحت لگائے سٹال پر اسلامی جمعیت طالبات کی کارکنان نے حملہ کرتے ہوئےسٹال لگانے والی طالبات پر صیہونیت کی حمایت کا الزاما لگایا جس کے بعد سب خوف زدہ ہو کر فرار ہو گئے۔یونیورسٹی نے اس سٹال کے خلاف ردعمل سامنے آنے پر مینجمنٹ سائنسز کے ڈین، طلبہ امور کے مشیر اور ایک خاتون لیکچرر کو برطرف کر دیا ہے اور تحقیقات کے لئے تین رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔
پاکستان میں اسرائیل کے خلاف عوامی سطحپر شدید نفرت پائی جاتی ہے اور سرکاری سطح پر اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم نہیں کئے گئے۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حالیہ حملوں کے بعد اس نفرت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
Leave a Reply