سورج راجا!
شہر کے لوبھی ساگر جل کے غصّے کو للکار رہے ہیں،
وہ دن آخر کب آئے گا،
جس دن ساگر شہر کے ہر اک اونچے بُرج پہ چڑھ دوڑے گا۔۔۔
شہر کے سارے لوبھی پُورش مر جائیں گے،
جل اترے گا۔۔۔
اڑتے باگھ کی جہاں جہاں تک دید پڑے گی،
برجوں کے ملبوں کے اوپر ہری ہری سی کائی ہو گی۔۔
مینہ برسے گا،
گھاس اُگے گی اور دھرتی کی گودبھرائی ہو گی۔۔۔
ساگر کا غصّہ اترے گا،
اور پھر اک دن
سبزہ اپنا بدلہ لے گا۔۔۔
شہر کے لوبھی ساگر جل کے غصّے کو للکار رہے ہیں،
وہ دن آخر کب آئے گا،
جس دن ساگر شہر کے ہر اک اونچے بُرج پہ چڑھ دوڑے گا۔۔۔
شہر کے سارے لوبھی پُورش مر جائیں گے،
جل اترے گا۔۔۔
اڑتے باگھ کی جہاں جہاں تک دید پڑے گی،
برجوں کے ملبوں کے اوپر ہری ہری سی کائی ہو گی۔۔
مینہ برسے گا،
گھاس اُگے گی اور دھرتی کی گودبھرائی ہو گی۔۔۔
ساگر کا غصّہ اترے گا،
اور پھر اک دن
سبزہ اپنا بدلہ لے گا۔۔۔