ابعادیت
ایک ہی جانب چلتے چلتے
کتنی عمریں بیت گئی ہیں
دس جہتوں میں کون چلے گا
بُھر بُھر کرتی جسم کی مٹی
اس آوے میں کون جلے گا
کوئی محدؔب کوئی مجوؔف
کس چہرے میں عکس ڈھلے گا
کھڑکی کے اُس پار کا منظر
یک سمتی کا بہلاوا ہے
اندر آؤ غور سے دیکھو
اتنی جہتوں کا پھیلاؤ
دیواروں کا پہناوا ہے
اب اُس خواب کی چنتا کیسی
آنکھیں جس کو دیکھ چکی ہیں
اس جیون کا اقلیدس کیا
سانسیں جس کو ریکھ چکی ہیں

Image: Barbara Licha

Leave a Reply