تُو نے بھی تو دیکھا ہو گا تیری چھتوں پر بھی تو پھیکی زرد دوپہریں اُتری ہوں گی تیرے اندر بھی تو خواہشیں اپنے تیز نوکیلے ناخن کھبوتی ہوں گی تو نے بھی تو رُوئیں رُوئیں میں موت کو چلتے دیکھا ہو گا آہستہ آہستہ جیتے خون کو مرتے دیکھا ہو گا گُھٹی ہوئی گلیوں […]