مکروہ چہرے Usman Ibrahim دسمبر 21, 2015 Fiction, Society 1 تیسرا بولا "میں جس ڈبے میں تھا اس میں چار نوجوان تھے۔ چاروں ہی بڑے فیشنی تھے، پہلے تو وہ بات ہی نہیں سن رہے تھے لیکن میں نے بھی آپ کی دعاؤں کی بدولت انہیں رام کر ہی لیا۔ یہ نقدی ان سے برآمد ہوئی ہے"۔ اس نے پیسے صف پر رکھتے ہوئے کہا۔