تنہائی پسند (تصنیف حیدر)

آپ نے کبھی ٹھہرے ہوئے پانی کا حسن دیکھا ہے، ایسا شفاف اور گہری نیند میں ڈوبا ہوا پانی، جس کی ریشمی چادر پر پوروں کی گرماہٹ سے جھریاں ڈالنے کی جرات کرن...

پردے کی صفت (تصنیف حیدر)

پردہ داری انسانی فطرت ہے، انسان پردہ کرتا ہے یا شاید پردہ ڈالتا ہے، ان تمام چیزوں پر جو اسے دکھانا ٹھیک نہیں معلوم ہوتیں یا اور زیادہ نفسیاتی توجیح کی...

محبت کرنے والے کم نہ ہوں گے

تصنیف حیدر: ویلنٹائن ڈے محبت کے بارے میں سوچ سمجھ کر رائے قائم کرنے کی گھڑی ہے ،جو ہمیں ہماری تمام تر مصروفیت کے باوجود یہ سوچنے کا موقع دیتی ہے کہ محبت کا یہ خاص دن منانے کے لائق کیسے بنا جائے۔ورنہ تو ہماری سوسائٹی میں محبت کرنے والوں کی نہ کوئی کمی ہے، نہ کبھی ہوگی۔

محبت کی گیارہ کہانیاں (دوسری کہانی)

تصنیف حیدر: وہ شام ایک خواب کی مانند تھی، میرے دوسرے خوابوں کی طرح۔میں اپنی ذات کی الجھنوں کو اتنی آسانی سے نہیں بتا سکتی۔بدن تو خیر جو الٹ پھیر کررہا تھا وہ ایک دوسری بات ہے، مگر ساتھ ہی ساتھ ذہن میں بھی تبدیلیاں رونما ہورہی تھیں۔

خودکشی اور میں

تصنیف حیدر: میرے لیے خودکشی کا بہترین واحد ذریعہ عورت ہی ہوسکتی ہے اور میں اسے اپنے قاتل کے روپ میں نہ دیکھتے ہوئے، محسن کے طور پر دیکھنا زیادہ پسند کرتا ہوں، خواہ وہ مجھ سے نفرت کرکے میرے سینے میں گولیاں ہی کیوں نہ اتار رہی ہو، کسی کے ساتھ مل کر بے وفائی کرنے کے چکر میں میری جان لینے کی فکر کیوں نہ کرے۔

زمینی اور آسمانی خواہشوں سے گندھی لڑکی

تصنیف حیدر: فاطمہ سے میرا تعلق دھیرے دھیرے بنا، جیسے کوئی ہرن دشت میں اگ آنے والے پانی کی طرف آہستہ آہستہ بڑھتا ہے، کانوں کو پھیلائے ہوئے، پتوں کی سرسراہٹ اور ذرا سی بھی کھسر پھسر پر دھیان جمائے ہوئے۔