کِھلے ہوئے گلاب رخ
ہرے بھرے جوان تن
دزار پیڑ وقت کی زمین پر کھڑے ہوئے
پرکاش کی تلاش میں امید سینچتے ہوئے
لہک چہک فضاؤں میں
دمک روواں روواں
دل اور جگر تپاں تپاں
دہکتی شوخ حسرتیں
ہر ایک مس گمان،
گدگدی میں میل کی...
پلکیں خون سے جم رہتی ہیں، آنکھیں رو رو تھم رہتی ہیں
راتیں بستر پر نہیں سوتیں، برف کی سل پر جم رہتی ہیں
جو زلفیں سنوری رہتی تھیں، اب درہم برہم رہتی ہیں
ان زلفوں کے مار پیچ میں گھڑیاں سم در سم رہتی ہیں
چڑیاں...
میں تمہاری آواز کے پہلو میں سویا
یہ بہت خوشگوار تھا
تمہاری گرم چھاتیوں نے میرے کلیسا کو ڈھانپ لیا
تم کوئی گیت گا رہی تھی جسے میں یاد نہ رکھ سکا
شاید وہ ان شاخوں اور پانیوں کے متعلق تھا جو تمہار...
میں نے ہمیشہ تین لفظوں کے ساتھ
زندگی گزاری ہے
راستوں پر چلا ہوں
بہت سے کھیل کھیلے ہیں
درخت، پرندہ اور آسمان
میں نے ہمیشہ دوسرے لفظوں کی آرزو کی ہے
میں ماں سے کہتا تھا کہ بازار سے لفظ خرید لائیں
مگر ا...
شہر کی لڑکیاں دیہات
کا خواب دیکھتی ہیں
دیہات کی لڑکیاں
شہر کی آرزو میں مرتی ہیں
نادار لوگ ثروت مند لوگوں کی سی
آسائش کا خواب دیکھتے ہیں
ثروت مند لوگ نادار لوگوں جیسے
سکون کی آرزو میں مرتے ہی...
جھاڑتے جھاڑتے تاروں کی وحشت کا غبار اکتایا چاند
کھینچ رہا تھا جوں خمیازہ ۔۔۔۔۔ تم آئے
غم کا گدلا پانی پارہ پارہ کاغذ کی اک چیخ
کاہے باندھنے کو شیرازہ ۔۔۔۔۔ تم آئے
کیوں مژگاں کا مسکارا ہے سورج کے دل کی کا...
آرزو خوشنام شاعرہ ہیں اور ایران کے مشہور موسیقی کے نقاد محمود خوشنام کی بیٹی ہیں۔ جرمن میں لکھتی ہیں۔ حال ہی میں ان کے والد کی وفات پر انھوں نے چند نہایت دل سوز نظمیں لکھیں۔ ان کی نظموں کے تراجم مع اصل متن کے ش...