Literature

سلیم خوش تھا! (منظوم افسانہ) – ذکی نقوی

سلیم خوش تھا! سلیم نے مصطفیٰ کے چہرے پہ ایک سگریٹ کا پف بکھیرا، وہ کہہ رہا تھا "کہ زوبیہ مجھکو چھوڑ کر جا چکی ہے لیکن..." تو مصطفیٰ نے یہ دل میں ہی مسکرا کے سوچا، "خبیث وہ تیرے پاس کب تھی کہ چھوڑ جاتی.." سلیم ب...

عشرے: ادریس بابر کی نئی صنفِ سخن اور شعری مجموعہ (اسد فاطمی)

ادریس بابر کا شعری مجموعہ 'عشرے' چھپ کر آ گیا ہے اور یہ اس کی اختراع کردہ نئی صنفِ شعر عشرہ پر لے دے کا وقت ہے۔ دس مصرعوں کی اس مرکب صنفِ شاعری پر اب تک کافی کچھ کہا اور لکھا جا چکا ہے اور نئے لکھنے والوں میں ا...

دوام (از رضی حیدر)

کِھلے ہوئے گلاب رخ ہرے بھرے جوان تن دزار پیڑ وقت کی زمین پر کھڑے ہوئے پرکاش کی تلاش میں امید سینچتے ہوئے لہک چہک فضاؤں میں دمک روواں روواں دل اور جگر تپاں تپاں دہکتی شوخ حسرتیں ہر ایک مس گمان، گدگدی میں میل کی...

فکریں (از رضی حیدر)

پلکیں خون سے جم رہتی ہیں، آنکھیں رو رو تھم رہتی ہیں راتیں بستر پر نہیں سوتیں، برف کی سل پر جم رہتی ہیں جو زلفیں سنوری رہتی تھیں، اب درہم برہم رہتی ہیں ان زلفوں کے مار پیچ میں گھڑیاں سم در سم رہتی ہیں چڑیاں...

آرزو کا گیت ا(نظم گو: نچیتا سٹینیسکو، ترجمہ: مدثر عباس)

  میں تمہاری آواز کے پہلو میں سویا یہ بہت خوشگوار تھا تمہاری گرم چھاتیوں نے میرے کلیسا کو ڈھانپ لیا تم کوئی گیت گا رہی تھی جسے میں یاد نہ رکھ سکا شاید وہ ان شاخوں اور پانیوں کے متعلق تھا جو تمہار...

کون سا پل؟( نظم گو: گروس عبد الملکیان، ترجمہ: مدثر عباس)

  شہر کی لڑکیاں دیہات کا خواب دیکھتی ہیں دیہات کی لڑکیاں شہر کی آرزو میں مرتی ہیں نادار لوگ ثروت مند لوگوں کی سی آسائش کا خواب دیکھتے ہیں ثروت مند لوگ نادار لوگوں جیسے سکون کی آرزو میں مرتے ہی...

تم آئے؟ ( رضی حیدر)

جھاڑتے جھاڑتے تاروں کی وحشت کا غبار اکتایا چاند کھینچ رہا تھا جوں خمیازہ ۔۔۔۔۔ تم آئے غم کا گدلا پانی پارہ پارہ کاغذ کی اک چیخ کاہے باندھنے کو شیرازہ ۔۔۔۔۔ تم آئے کیوں مژگاں کا مسکارا ہے سورج کے دل کی کا...

خواب دان(مدثر عباس)

  ہاں تو میں تمہیں بتا رہا تھا کہ میری زندگی میں بہت بار ایسے ہوا ہے کہ میں حقیقت اور خواب کے درمیان فرق نہ کر سکا۔ ایک بار میں نے خواب دیکھا کہ میں مر چکا ہوں مجھے لوگوں کے رونے کی آوازیں سنائی دینے لگ...