ہر مولوی دوسرے مولوی کو مساوی مگر متضاد قوت سے دھکیلتا ہے، اور اس قوت دفع کاانحصار دو مولویوں کے مابین مسلکی و فقہی اختلاف کی شدت کے براہ راست متناسب ہے۔
مذہبی مبلغین اور علماء کے ہاں پردے اور محرم کے تصورات سے جو پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں وہ بعض اوقات نا صرف مضحکہ خیز بلکہ افسوس ناک صورت اختیار کر لیتی ہیں۔
مفتی صاحب کے پاس دین اور علمیت کاایک ہی سانچا ہے جس میں وہ سبھی کو ایک ہی شکل، ایک ہی رنگ اور ڈھنگ میں ڈھالنے کے چکر میں کیسے کیسے جواہر، کیسے کیسے نوادر، کیسے کیسے باصلاحیت ردی کر کے پھینک چکے ہیں۔