اٹھارویں صدی عیسوی کے مشہور بدایونی علما میں مولوی عبدالمجید قادری بدایونی کا شمار ہوتا ہے۔وہ علم شریعت و طریقت کے امام تھے اوربیک وقت کئی علوم پر کامل دست گاہ رکھتے تھے ۔
قولیس نے دیوتاوں کی دعوت کی اور ان سے التجا کی کہ اسے انتقام کا موقع دیا جائے۔ دیوتا جو سکندر کی فتوحات اور شہرت سے جلتے تھے قولیس کو موقع دینے کا وعدہ کیا۔
ان سینکڑوں فوجیوں جنہیں کشمیری سویلین مجاہد کہہ کر پاکستانی تسلیم کرنے سے انکار کیا گیا تھا، کی بے اعزاز موت کی زمہ داری مشرف اور ان کے ساتھ کارگل جنگ میں شریک جرنیلوں پر عائد ہوتی ہے۔
بنگال کی آزادی سے دو قومی نظریے کا خاتمہ ہوا اور یہ بات ثابت ہوئی کہ زبان اور نسلی امتیاز مذہب سے طاقت ور ہوتا ہے صرف اسلام کے نام پر جنگیں نہیں جیتی جا سکتیں۔
یہاں تو مذہبی ٹھیکدار قائم اعظم کو ’کافرِ اعظم‘ اور پاکستان کو ’ناپاکستان‘ قرار دیتے رہے تو باچاخان ان الزامات سے کیسے بچ جاتے، جبکہ وہ کھلم کھلا سیکولر اور تکثیریت پر مبنی معاشرے کے قیام کی بات کر رہے تھے۔