شاعر: راحت اندوری
گلوکار: علی آفتاب سعید
موسیقی: علی آفتاب سعید
اس سلسلے میں شامل مزید گیت سننے کے لیے کلک کریں۔
اس کی کتھئی آنکھوں میں ہیں جنتر منتر سب
چاقو واقو، چھریاں وُریاں، خنجر ونجر سب
جس دن سے تم ر...
شاعر: کیفی اعظمی
گلوکار: روپ کمار راٹھور
موسیقی: خیام
اس سلسلے میں شامل مزید گیت سننے کے لیے کلک کریں۔
یہ دور جو کہ سزا بھی نہیں جزا بھی نہیں
یہ دور جس کا بظاہر کوئی خدا بھی نہیں
یہ کارواں ہے تو انجامِ کار...
کلام: احمد فراز
گلوکار: استاد معین خان، چھایا گنگولی
دھن: مظفر علی سید
اول اول کی دوستی ہے ابھی
اک غزل ہے کہ ہو رہی ہے ابھی
میں بھی شہر وفا میں نووارد
وہ بھی رُک رُک کے چل رہی ہے ابھی
میں بھی ایسا کہاں کا ...
مجھے تلاش نہ کر مضمحل کناروں میں
میں زندگی ہوں مجھے ڈھونڈ تُند دھاروں میں
میرے سبب سے ہے موسم کا یہ رسیلا پن
پرندے میرے چہکتے ہیں شاخساروں میں
اگر ذرا سا بھی تیرہ شبی کا خدشہ ہو
میں بانٹ دیتا ہوں خود کو گھنے...
اک خلش کو حاصل عمر رواں رہنے دیا
جان کر ہم نے انہیں نامہرباں رہنے دیا
کتنی دیواروں کے سائے ہاتھ پھیلاتے رہے
عشق نے لیکن ہمیں بے خانماں رہنے دیا
اپنے اپنے حوصلے اپنی طلب کی بات ہے
چن لیا ہم نے تمہیں سارا ج...
گلوکار: نور جہاں
کلام: منیر نیازی
موسیقی: طفیل نیازی
فلم: دھوپ اور سائے
شامِ شہرِ ہول میں شمعیں جلا دیتا ہے تو
یاد آ کر اس نگر میں حوصلہ دیتا ہے تو
دیر تک رکھتا ہے تو ارض و سما کو منتظر
پھر انھیں ویر...
گلوکار: فدا حسین
کلام: کشور ناہید
موسیقی: میاں شہریار
دل کو بھی غم کا سلیقہ نہ تھا پہلے پہلے
اس کو بھی بھولنا اچھا لگا پہلے پہلے
دل تھا شب زاد اسے کس کی رفاقت ملتی
خواب تعبیر سے چھپتا رہا پہلے پہلے
اب وہ پ...
جیون ایک دھمال اُوسائیں
جیون ایک دھمال
تن کا چولا لہر لہو کی
آنکھیں مِثل مَشال
جیون ایک دھمال
سانولے مکھ کی شام میں چمکے
دو ہونٹوں کے لعل
جیون ایک دھمال
وصل کی برکھا باندھ کے نکلی
ست رنگا رومال
...
کون اس راہ سے گزرتا ہے
دل یوں ہی انتظار کرتا ہے
دیکھ کر بھی نہ دیکھنے والے
دل تجھے دیکھ دیکھ ڈرتا ہے
شہر گل میں کٹی ہے ساری رات
دیکھیے دن کہاں گزرتا ہے
...
زینہ زینہ وقت کی تہہ میں اتر جائیں گے ہم
ایک دن یہ قلزمِ خوں پار کر جائیں گے ہم
یونہی ہر آہٹ پہ گر دیوارِ دل گرتی رہی
دیکھتے رہنا یہی ہوتا رہا تو مر جائیں گے ہم
صاحبو کیا خاک اڑتی ہے سرِ کوئے حیات
عمر کا دامن...
آج تجھے کیوں چپ سی لگی ہے
کچھ تو بتا کیا بات ہوئی ہے
آج تو جیسے ساری دنیا
ہم دونوں کو دیکھ رہی ہے
خیر تجھے تو جانا ہی تھا
جان بھی تیرے ساتھ چلی ہے
اب تو آنکھ لگا لے ناصرؔ
دیکھ تو کتنی رات گئی ہے
...