پشتون تحفظ موومنٹ (سلمان حیدر)
تم لوگوں کو قتل کرتے رہے یہاں تک کہ احساس تحفظ تمہاری گولیوں کا نشانہ بن گیا تم نے بے…
لکھاری تنقید میں ایک اردو ایڈیٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ وہ یونیورسٹی آف ٹیکساس اور آسٹن میں وزٹنگ اسکالر اور ڈان اردو میں بلاگ نویس ہیں۔ انہیں تھئیٹر، ڈراما اور ثقافت سے گہرا شغف ہے۔
تم لوگوں کو قتل کرتے رہے یہاں تک کہ احساس تحفظ تمہاری گولیوں کا نشانہ بن گیا تم نے بے…
ہماری گردنوں سے لپٹے ہوئے مفلر ہمارا گلا گھونٹتے ہیں تو بڑھی ہوئی کھردری شیو میں الجھ جاتے ہیں ہماری…
سلمان حیدر: لفظ صحیفوں میں ڈھونڈے جا سکتے ہیں لیکن صحیفوں میں لکھے لفظ کثرت استعمال سے بے معنی ہو…
سلمان حیدر: کسی خفیہ راستے کی تلاش میں انہوں نے سرکنڈوں کی بنی دیواروں پر لپی ہوئی مٹی کھرچ ڈالی
سلمان حیدر: زندگی کا ہیولہ سرچ ٹاور پر گھومتے سورج کی طرح سیاہ پٹی سے ڈھکی آنکھوں کے سامنے رات…
سلمان حیدر: میں کچن میں لوٹا تو وہ میرے سنک کے سامنے ہاتھ جوڑے کھڑا تھا
سلمان حیدر: لیکن تکلیف تسلی کے ان لفظوں سے ہوتی ہے جو بارود تھوک دینے والی گولی کے خول کی…
سلمان حیدر: خون کے داغ ہیں کچھ دیر بھی رہنے کے نہیں کل سحر ہو گی تو بازار سجے گا…
سلمان حیدر: مورچے کھودنے کا کفارہ دینے کو قبریں جسموں سے پر کرنی پڑتی ہیں
سلمان حیدر: پستولوں کو طمنچہ کہہ دینے سے بولی کو گولی نہیں لگتی اور آئین کے تختہ سیاہ پر لکھ…
سلمان حیدر: نظمیں روتی ہوئی پیدا ہوتی ہیں اور میں ان کے استقبال میں مسکراتا ہوں
سلمان حیدر: میرے دہقان فاقوں کے مارے ہوئے سینچ کر خون سے کھیت ہارے ہوئے
موت روز آنے کے باوجود اپنا ٹائم ٹیبل نہیں بناتی لیکن تعزیت رسم ہے سو افسردہ ہونے کی ایکٹنگ سکهانے…
ابھی میرے دوستوں کے دوست لاپتہ ہو رہے ہیں پھر میرے دوستوں کی باری ہے اور اس کے بعد... میں…
قسم رب کی اور اس سب کی جسے اس پالنے والے نے پالا ہے ہمیں اس جنگ سے کس دن…