گوتم کی انوکھی پرکھشا
ناصرہ زبیری: اے انسانی دکھوں کے آنت بھید کی پرتیں کھولنے والے! تمہارے نروان کی روشنی خطرے میں ہے
ناصرہ زبیری ایک نامور صحافی ہیں۔ انہوں نے ڈیلی بزنس ریکارڈر سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا ہے۔ ان کی کتب "شگون"، "کانچ کا چراغ" اور "تیسرا قدم" شائع ہو چکی ہیں۔
ناصرہ زبیری: اے انسانی دکھوں کے آنت بھید کی پرتیں کھولنے والے! تمہارے نروان کی روشنی خطرے میں ہے
ناصرہ زبیری: تو ہوئے کیا مری تاریخ پہ پھیلے وہ محبت کے الوہی قصے دردِ انساں کے زمینی دعوے وہ…
ناصرہ زبیری: اندھے، بہرے، مردہ، بے چہروں کی اس بستی کے بیچ زندہ ہے پھر بھی دیکھو میری صاف بصارت…
ناصرہ زبیری: یہ اپنے ٹکڑوں کو جب سمیٹے اور ان کو پھر جوڑنے کا سوچے تو پچھلی ترتیب بن نہ…
ناصرہ زبیری: کیسے چھیڑوں ہاتھوں سے میں چیخوں کا یہ ساز شاہی در پر کیا اپناؤں فریادی انداز