گُم شُدہ شہر کی کہانی (محمد جمیل اختر)
میں نے تو اُسے بتایا بھی تھا کہ میرا دل ایک پانچ سال کے بچے جتنا ہے،میں اِن کتوں اور…
محمد جمیل اختر میانوالی میں پیدا ہوئے، راولپنڈی میں مقیم ہیں اور اکاؤنٹنٹ کی حیثیت سے کام کرتے ہیں۔ افسانہ نگاری ان کا اپنے اندر کی آواز سے جی ہلکا کرنے کا وسیلہ ہے۔ وہ افسانے لکھنے کی بجائے انہیں جیتے ہیں۔ ان کے افسانے فنون، ادب لطیف اور دیگر مجلات میں شائع ہو چکے ہیں۔
میں نے تو اُسے بتایا بھی تھا کہ میرا دل ایک پانچ سال کے بچے جتنا ہے،میں اِن کتوں اور…
کتنے زور سے چیخوں تو آواز کنویں سے باہر سُنائی دے گی؟‘‘ سال پہلے، ہاں غالباً یہ سال پہلے کی…
ہندسوں میں بٹی زندگی ’’ وارڈ نمبر چار کے بیڈ نمبر سات کی مریضہ کے ساتھ کون ہے ؟‘‘ ’’…
پچھلے دو سال سے سرکاری پاگل خانے میں رہتے رہتے میں نے اپنی زندگی کے تقریباً ہر واقعہ کو یاد…
وہ اتنی اداس تھیں کہ اتنا اداس میں نے پھر کسی کو نہیں دیکھا۔۔۔۔ میں نے پہلی بار ماسی نیک…
ٹِک، ٹِک، ٹِک ’’ایک تو اس وال کلاک کو آرام نہیں آتا، سردیوں میں تو اس کی آواز لاوڈ سپیکر…
“جناب یہ ریل گاڑی یہاں کیوں رکی ہے ؟ “ جب پانچ منٹ انتظار کے بعد گاڑی نہ چلی تو…
محمد جمیل اختر: وہ صابن سے چہرے کو دن میں کئی کئی بار رگڑتا کہ شاید یہ داغ ختم ہوجائے،اُسے…
محمد جمیل اختر: اُس کو وراثت میں شیشے کا گھر ملا تھاجس کو وہ بہت احتیاط سے سنبھال کر رکھتا…
محمد جمیل اختر: " چوہدری صاحب مبارک ہو آپ الیکشن جیت گئے وہ اب کچی بستی کا کیا کرنا ہے؟…
محمد جمیل اختر: صبح صبح ایسی آنکھیں بالکل نہیں دیکھنی چاہئیں کیونکہ ایسی آنکھیں دیکھ کر آپ بھی میری طرح…
محمد جمیل اختر: پچھلے سات سال سے، میں کوئی پچیس مختلف کہانیاں سن چکا ہوں۔ کبھی موبائل چرا کر آرہا…
محمد جمیل اختر: وہ آوازوں سے اتنا خوفزدہ تھا کہ کانوں میں ہر وقت روئی ڈالے رکھتا لوگ اس کی…