طاہر مجتبیٰ: سدا کے بھوکے کروڑوں مجروح انسان
ہمیشہ سے اس دن کے انتظار میں ہیں
ہر شکم سیر اور کھاتے پیتے کو جب قید کریں گے
اور وہ مدت، تین ماہ تک محدود نہ ہو گی
طاہر مجتبیٰ: کامیڈی کے کسی پنچ پر، بلاگ کی کسی سطر پر
سوچ کے چند دھاروں پر، خیالوں اور سوالوں پر
کسے کے عشق و عقیدت کی وحشت کی تسکین کی خاطر، میں مارا جاؤں گا