Laaltain

جنرل وارڈ الباکستان کا خواب

29 ستمبر، 2014
ایک لڑکا تیز تیز
ایمرجنسی سے نکلتا ہوا

 

وارڈ کے باہر
بہت سی نرسیں قہقہاتی ہوئی

 

وارڈ کے اندر
بہت سے جسم کراہتے ہوئے

 

آدمی
موت کے سامنے منمناتا ہوا

 

عورت
زندگی کے سامنے ہنہناتی ہوئی

 

ایک نرس
بریزیئر درست کرتی ہوئی

 

ایک ڈاکٹر
زیر جامے کی جنبش چھپاتا ہوا

 

ایک بڑھیا
بھنبھناتی مکھیوں میں بے سدھ سوئی ہوئی

 

نومولود بچے
زندگی سے اکتائے ہوئے

 

ملک الموت
بستر بستر گھومتا ہوا

 

اور دو گارڈ؛
مجھے گھورتے ہوئے

2 Responses

  1. حقیقت کی عکاس ایک سچی نظم ۔ بس ایک عرض یہی ہے کہ یہ الباکستان کا خواب نہیں بلکہ سرکاری اسپتالوں کے جنرل وارڈ کی حقیقی منظر کشی ہے۔ بلکہ یہ تو ایک ٹریلر ہے، مکمل پکچر اس سے کہیں ہولناک ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

2 Responses

  1. حقیقت کی عکاس ایک سچی نظم ۔ بس ایک عرض یہی ہے کہ یہ الباکستان کا خواب نہیں بلکہ سرکاری اسپتالوں کے جنرل وارڈ کی حقیقی منظر کشی ہے۔ بلکہ یہ تو ایک ٹریلر ہے، مکمل پکچر اس سے کہیں ہولناک ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *