پنجاب حکومت نے منڈی بہاوالدین میں1912سے قائم رسول کالج آف ٹیکنالوجی کو انجینئرنگ یونیورسٹی کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ رسول کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کا منصوبہ 1993میں پیش کیا گیاتھا تاہم اسے یونیورسٹی بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات اب کئے جا رہے ہیں۔ کالج کی اپ گریڈیشن کے لئے 50 ملین کے فنڈ جاری کئے جا چکے ہیں۔اپ گریڈیشن کا اطلاق ستمبر سے شروع ہونے والے تعلیمی سال سے ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق رسول کالج میں الیکٹریکل، سول، مکینکل اور کمپیوٹر انجینئرنگ کے مضامین میں 50 طلبہ کو داخلہ دیا جائے گا۔یونیورسٹی اپ گریڈیشن کے لئے قائم کی گئی کمیٹی کی سربراہی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کے وائس چانسلرریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل محمد اکرم کو سونپی گئی ہے۔
طلبہ حلقوں نے اس فیصلہ کو سراہتے ہوئے اس سے منڈی بہاوالدین اور وسطی پنجاب کے پسماندہ علاقوں کے نوجوانوں کے روشن مستقبل کے لئے خوش آئند قرار دیا ہے، طلبہ کے مطابق یونیورسٹی کے قیام سے لاہور اور ٹیکسلا میں قائم انجینئرنگ یونیورسٹیز پر طلبہ کا دباو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
تفصیلات کے مطابق رسول کالج میں الیکٹریکل، سول، مکینکل اور کمپیوٹر انجینئرنگ کے مضامین میں 50 طلبہ کو داخلہ دیا جائے گا۔یونیورسٹی اپ گریڈیشن کے لئے قائم کی گئی کمیٹی کی سربراہی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کے وائس چانسلرریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل محمد اکرم کو سونپی گئی ہے۔
طلبہ حلقوں نے اس فیصلہ کو سراہتے ہوئے اس سے منڈی بہاوالدین اور وسطی پنجاب کے پسماندہ علاقوں کے نوجوانوں کے روشن مستقبل کے لئے خوش آئند قرار دیا ہے، طلبہ کے مطابق یونیورسٹی کے قیام سے لاہور اور ٹیکسلا میں قائم انجینئرنگ یونیورسٹیز پر طلبہ کا دباو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
Leave a Reply