ملزم ابوبکر منہاس  پولیس کی تحویل میں

ملزم ابوبکر منہاس پولیس کی تحویل میں

فیس بک پر ساتھی طالبات کی تصاویر بلا اجازت پوسٹ کرنے اور ذاتی زندگی میں مداخلت کے باعث یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ایم ٹی ) لاہورکے طالب علم ابوبکر منہاس کو گزشتہ روز گرفتار کر لیا گیا ہے۔ سافٹ وئیر انجینئرنگ کے طالب علم ابوبکر فیس بک پر یونیورسٹی کے طلبہ کے لئے ایک گروپ چلانے کا الزام میں گرفتار کیا گیا ہے جہاں طالبات کی تصاویر بلاجازت پوسٹ کرنے کی ترغیب دی جاتی تھی۔
گروپ کا پتہ یو ایم ٹی کی سوشل میڈیا ٹیم نے چلایا ، جس کے بعد ابوبکر منہاس کو ٹریس کیا گیا ۔ یونیورسٹی ذرائع کے مطابق ابوبکر کو آن لائن غیر اخلاقی حرکات پر یونیورسٹی سے خارج کر نے کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ ملزم یونیورسٹی کے نام پر دو غیر قانونی پیجز (Pages) چلا رہا تھا۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے شریک طلبہ کے خلاف کاروائی کا اعلان بھی کیا ہے۔تاہم یونیورسٹی انتظامیہ اور مقامی پولیس اہلکاروں نے گرفتار طالب علم سے متعلق مقدمہ درج کئے جانے اور حراست سے متعلق تفصیلات بتانے سے گریز کیا ہے۔
"ہمیں پتہ بھی نہیں ہوتا اور ہماری تصاویر نہ جانے کن کن پیجز (Pages)اور گروپس میں شئیر کر دی جاتی ہیں۔اکثر ہمارے کلاس فیلوز یا دوست ہی ہماری تصاویر کے بلااجازت پوسٹ کئے جانے کی وجہ بنتے ہیں۔ ” یونیورسٹی آف میجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی کی ایک طالبہ نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا۔
"کیمرہ فونز اور فوٹو شاپ کے ساتھ آپ کسی کو بھی بدنام کرنے کے لئے کچھ بھی بنا کو پوسٹ کر سکتے ہیں۔ کسی بھی شخص خصوصاً لڑکیوں کے لئے اپنی ذاتی زندگی کا تحفظ ناممکن ہوچکا ہے۔ سائبر قوانین کی تشکیل نفاذ جلد نہ کیا گیا تو سوشل میڈیا سائٹس بھی یو ٹیوب کی طرح متنازعہ ہو سکتی ہیں۔”مختلف یونیورسٹیز میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا مضمون پڑھانے والے طیب علی نے لالٹین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا۔
پاکستان میں سائبر قوانین کی عدم موجودگی کے باعث سائبر جرائم کی شرح بڑھتی جارہی ہے۔ فیس بک پر بلااجازت تصاویر پوسٹ کرنے، اکاونٹ ہیک کرنے، فحش تصاویر اور ای میلز بھیجنے جیسے جرائم پر سزادینے کے لئے قوانین نہ ہونے سے خواتین سوشل میڈیا ویب سائٹس پر اپنے اصل نام اور تصویر سے اکاونٹ بنانے سے گریز کرتی ہیں۔

Leave a Reply