جنوبی امریکہ کے ترقی پذیر ملک یوراگوئے کے صدر ہوزے موجیکا کو ہمارے صدور مملکت کے برعکس کسی بھی اتوار کو مونٹی بیڈیو کے ایک سڑک کنارے مکان کے لان میں ایک پرانی کرسی پر بیٹھے اخبار پڑھتے دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے صدر کے لیے مختص خصوصی مراعات یافتہ صدارتی محل میں رہنے سے انکار کر کے شہر میں اپنی بیوی کے مکان میں رہنے کو ترجیح دی۔ ہوزے موجیکا اپنی بارہ ہزار ڈالر پر مشتمل ماہانہ تنخواہ کا نوے فیصد فلاح عام پر خرچ کرتے ہیں، جبکہ دس فیصد کے ساتھ وہ اپنے معیار زندگی کو متوازن رکھے ہوئے ہیں۔ تنخواہ کا یہ حصہ سات سو پچہتر ڈالر کے قریب بنتا ہے جوکہ ملک کے ایک اوسط آمدن کے شہری کی ماہانہ آمدن کے برابر ہے۔ ان کے گھر کے دروازے پر دو پولیس اہلکار اور تین کتے حفاظت پر مامور ہیں۔ ہوزے نے ملکی قانون کے تحت دو برس قبل اپنی سالانہ آمدنی ظاہر کی تو وہ ایک ہزار آٹھ سو ڈالر سے ذیادہ نہیں تھی۔
موجیکا کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ سے سادہ طرز زندگی کو پسند کرتے رہے ہیں اور ملک کا سب سے نمایاں منصب رکھنے کے بعد بھی وہ اپنے اس طور زندگی پر قائم ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ اگر آپ کے پاس ذیادہ املاک نہیں ہیں تو ان املاک کی دیکھ ریکھ پر ضائع ہونے والا وقت اپنے آپ پر صرف کیا جا سکتا ہے۔
(Published in The Laaltain – Issue 6)
Leave a Reply