کہ جس کا فقط ایک بچہ مرا تھا
تو موسی نے رو رو کے گدڑی بھگو لی تھی
یہ ہے وہ امت ؟؟
کہ جس کے لئے ناز و نعمت کا سلوی اتارا گیا تھا
یہی ہے ؟؟
!یہی لوگ ہیں ناں
کہ جن کے بزرگوں کو ٹھنڈی ہواؤں میں رکھا گیا تھا
جو کھاتے تھے پیتے تھے رحمت لٹاتے تھے
اور پھر یہ کہتے تھے
“موسیٰ ! لڑے جا کے تو اور تیرا خدا، ہم تو آرام سے ہیں “
یہی ہیں وہ نسلیں ؟؟
کہ جن کو بچانے کی خاطر
بزرگی بھرا نیل ،مٹی کیا تھا
خداوند – اظہار و تاب و توانائی
سچ ہے
مری لاش رہتے زمانوں تلک عبرت – دائمی ہے
مجھے تیرے حکم و مشیت پہ بھی کوئی شکوہ نہیں ہے
!مگر
پھر بھی اتنا کہوں گا
اگر اس گھڑی وہ بزرگی بھرا نیل مٹی نہ ہوتا
تو آج اس گھڑی تیرے سوہنے محمّد کی امت کے بچے نہ مرتے۔۔۔!!۔
(علی زریون)
(Published in The Laaltain – Issue 6)