ہیلے کالج آف کامرس جامعہ پنجاب کے پشتون طالب علم عتیق آفریدی کو پوچھ گچھ کے بعد رہا کر دیا گیا ہے۔ عتیق آفریدی کو گزشتہ ہفتے کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے روابط کے شبے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
محکمہ انسداد دہشت گردی نے کارروائی کرتے ہوئے پیلے کالج پنجاب یونیورسٹی کے طالب علم عتیق آفریدی کو گرفتار کیا تھا۔ عتیق آفریدی پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے روابط کا الزام تھا۔ محکمہ انسداد دہشت گردی کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق عتیق آفریدی خیبر ایجنسی سے تعلق رکھتا ہے اور اسے پنجاب یونیورسٹی کی حدود سے جمعہ 11 مارچ کو چھاپہ مار کر گرفتار کیا گیا تھا۔
عتیق آفریدی کو جمعے کے روز مار پیٹ کے الزام کے تحت یونیورسٹی انتظامیہ کے سامنے پیش کیا گیا تھا جہاں اس نے مبینہ طور پر بیت اللہ محسود اور نیک محمد کو اپنا رہنما قرار دیا تھا اور ان کی موت کا بدلہ لینے کا عزم ظاہر کیا تھا۔ یونیورسٹی کے چیف سیکیورٹی آفیسر میجر ریٹائرڈ سلیم کے مطابق عتیق آفریدی کا تعلق پشتون ایجوکیشنل ڈویلپمنٹ موومنٹ سے ہے۔