[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]
ہمیں اس جنگ سے کس دن مفر تھا
[/vc_column_text][vc_column_text]
قسم ہے دوڑتے گھوڑے کے سم سے پھوٹتی چنگاریوں کی
سروں کو کاٹتے شانوں کو ان کے بوجھ سے آزاد کرتے شہ سواروں کی
جو اپنی ڈھال پر
دشمن کی تلواروں کی چوٹوں کو
ہتھیلی کی لکیروں کی طرح پہچانتے ہیں
قسم ہے ایسے نیزوں کی جو اپنی ہی انی کے بوجھ کے نیچے لرزتے ہیں
قسم اس خاک کی جو جنگ کے میدان میں اڑ کر زرہ کا زنگ بنتی ہے
قسم اس خوف کی جو موت سے پہلے کسی عارض کا روغن چاٹ جاتا ہے
قسم اس موت کی جو زندگی کی آنکھ میں دیکهے تو اس کو زرد کر دے
قسم رب کی
اور اس سب کی
جسے اس پالنے والے نے پالا ہے
ہمیں اس جنگ سے کس دن مفر تھا
مگر یہ کہ
عباؤں میں تمہارا اپنی تلواریں چھپانا
اور سجدوں میں ہمارا قتل ہو جانا
روایت ہے
سروں کو کاٹتے شانوں کو ان کے بوجھ سے آزاد کرتے شہ سواروں کی
جو اپنی ڈھال پر
دشمن کی تلواروں کی چوٹوں کو
ہتھیلی کی لکیروں کی طرح پہچانتے ہیں
قسم ہے ایسے نیزوں کی جو اپنی ہی انی کے بوجھ کے نیچے لرزتے ہیں
قسم اس خاک کی جو جنگ کے میدان میں اڑ کر زرہ کا زنگ بنتی ہے
قسم اس خوف کی جو موت سے پہلے کسی عارض کا روغن چاٹ جاتا ہے
قسم اس موت کی جو زندگی کی آنکھ میں دیکهے تو اس کو زرد کر دے
قسم رب کی
اور اس سب کی
جسے اس پالنے والے نے پالا ہے
ہمیں اس جنگ سے کس دن مفر تھا
مگر یہ کہ
عباؤں میں تمہارا اپنی تلواریں چھپانا
اور سجدوں میں ہمارا قتل ہو جانا
روایت ہے
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]