Laaltain

ہمارے لیے صبح کے ہونٹ پر بددعا ہے

7 جون, 2017
Picture of سرمد صہبائی

سرمد صہبائی

ہمارے لیے صبح کے ہونٹ پر بددعا ہے
بددعا ہے
ہمارے لیے صبح کے ہونٹ پر بددعا ہے
گھروں میں اترتی اذانوں میں
حکم سزا ہے
سنو بددعا ہے
ہمارے لیے صبح کے ہونٹ پر بددعا ہے
سنو ہم نے شب بھر
اسے یاد رکھا
اندھیرے کی دیورار کے سرد سینے سے لگ کر
اسے اپنے دل کے افق سے صدا دی
کبھی اپنی سانسوں کے دکھ میں پکارا
دلاسوں کی دہلیز پر
ٹوٹے خوابوں کی دھجیاں
رات بھر جاگنے کا صلہ ہیں
سنو شہر والو
کہاں ہے ہمارے لہو کی بشارت
ہمارے پراسرار خوابوں کا موسم
جسے ہم نے بچوں کی پلکوں سے سینچا
جسے ماؤں کی التجاؤں سے مانگا
ہمارا مقدر
ہواؤں میں اڑتا ہوا
موت کا ذائقہ ہے

ہمارے لیے لکھیں۔