Laaltain

ہدایت نامہ برائے ووٹران

18 فروری، 2016

letters-to-the-editor-featured1

پاکستان اپنے قیام سے ہی اچھی قیادت سے محروم رہا ہے، میرے خیال میں یہ کہنا زیادہ مناسب ہوگا کہ ہم ایک اچھی قیادت کی بجائے ایک اچھی قوم سے محروم رہے ہیں۔ کیونکہ قیادت بھی قوم سے ہی نکلتی ہے، ہمارے حکمران بھی تو ہم میں سے ہی ہیں، ہمارے افسران بھی تو ہم میں سے ہی چار جماتیں پڑھ کر بنتے ہیں، جبر اور استحصال کا سارا سلسلہ نیچے سے ہی شروع ہوتا ہے۔ تو پھر ایک بات تو طے ہے کہ ان سیاستدانوں کو گالیاں نکالنے اور برا بھلا کہہ کر اپنا خون جلانے سے کچھ نہیں بننے والا، کمزور آدمی جتنا بھی چیخ لے اس کی بات کا وزن نہیں بڑھ سکتا، کمزور محض چیخنے سے مضبوط نہیں ہو سکتا، ہاں وقتی طور پر اس کے دل کی بھڑاس نکل سکتی ہے پر اس کا کیا فائدہ؟

 

سوال تو یہ ہے کہ کمزور انسان کرے کیا؟ کمزور انسان کو ہوش میں آنے کی ضرورت ہے، سب سے پہلے اسے اس غلط فہمی سے نکلنا ہوگا کہ موجودہ سیاسی طبقہ ہمارا خیرخواہ ہے یا ہم کسی بھی غیر جمہوری راستے سے اپنے حالات بدل سکتے ہیں۔ پاکستانی تاریخ کا مطالعہ کرنے سے ایک بات تو ثابت ہے کہ یہاں جس کا جبڑا جتنا بڑا ہو اس نے اتنا ہی دوسرے کا گوشت نوچنے کی کوشش کی ہے، چاہے وہ کوئی تھانیدار ہو، سرکاری افسر یا پھر سیاست دان۔ عوام ہر آمر کے انے پر یہ خواب دیکھتی ہے کہ اب شاید حالات بدلیں گے، لیکن اس نقطہ نظر کو تبدیل کرنے کا وقت آگیا ہے لیکن یہ تبدیلی تبھی آئے گی جب ہمارا ووٹر سمجھ داری کا مظاہرہ کرے گا۔ ہمارے ووٹر کو درج ذیل امور پر غور کرنا چاہیئے

 

1۔ اپنے حلقے میں رہنے والی سیاسی اشرافیہ سے زیادہ عوام کو اہمیت دینا شروع کریں۔
2۔ سیاسی اشرافیہ کی چاپلوسی سے گریز کریں۔
3۔ اس طبقے سے تعلقات کی خاطر اپنا ضمیر مت بیچیں۔
4۔ اپنے کردار کو اتنا بلند کریں۔
5۔ عوام ایک دوسرے سے مضبوط تعلق قائم کریں۔
6۔ شخصی دیانت سیاسی قیادت کے احتساب کے لیے ضروری ہے۔
7۔ ووٹ کا صحیح استعمال کیجیے، اسے ووٹ دیجیے جو اجتماعی فلاح کے منصوبے بنائے نا کہ وقتی اور ذاتی تعلقات کی بناء پر ترقیاتی رقوم خرچ کرے۔
8۔ جس سیاست دان کو آزما چکے ہیں اور وہ آپ کے میعار پر پورا نہیں اترا اسے آئندہ انتخابات میں دوبارہ منتخب مت کیجیے۔
9۔ موروثی سیاست کو فروغ مت دیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *