چمن میں ڈیرے ڈالے ہیں یہ کہہ کے کچھ درندوں نے
کہ ہم تزئینِ گلشن کا فریضہ لے کے آئے ہیں
کلی کا مسکرا کے پھول بننا بھی فحاشی ہے
فقط پتوں کے برقعے میں تبسم کی اجازت ہے
کسی کوئل کی کو کو بھی غنا کی ذیل میں ہے
اور خوشبو کا کسی جھونکے کی انگلی تھام کر چلنا نہیں جائز
کہ جھونکے غیر محرم ہیں
وگرنہ ہم تمہاری پشت پر درّے لگائیں گے
ہوا! اٹکھیلیاں مت کر
کہ شاخیں جھومتی ہیں تو چمن میں رقص کی بنیاد پڑتی ہے
بجائے رقص اب طاؤس کو مرغ مقدس سے
اذانیں سیکھنا ہوں گی
یہاں ہر سر کشیدہ سرو کو اب سر جھکانا ہوگا
ورنہ ہم اسے پھانسی سزا دیں گے
!خدایا
کنکروں والی ابابیلوں کو جلدی بھیج
(عطاءتراب)
(Published in The Laaltain – Issue 6)