نیٹ نیوز

campus-talks

رواں ہفتے گجرات یونیورسٹی کے پروفیسر اور سٹوڈنٹ سروسز ڈائریکٹر شبیر حسین شاہ کی نامعلوم افراد کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے ہاسٹلز اور ہوٹلز میں مشتبہ افراد کی تلاش کا عمل جاری ہے۔ پروفیسر شبیر حسین اور ان کے ڈرائیور کو یونیورسٹی جاتے ہوئے موٹر سائیکل سوار نا معلوم افراد نے جلال پور روڈ پر منگل 19نومبر کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔ جائے وقوعہ سے مبینہ طور پر لشکرِ جھنگوی کی طرف سے ملنے والی پرچی کے مطابق یہ واقعہ عاشورکے دوران پنڈی میں ہونے والے فرقہ وارانہ فساد کا بدلہ لینے کے لئے کیا گیا ہے۔
گجرات یونیورسٹی کے ترجمان شیخ عبدالراشد کے مطابق پروفیسر شبیر حسین مسلک کے لحاظ سے شیعہ تھے۔یونیورسٹی کے ایک اور پرفیسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ انہیں اس سے پہلے بھی دھمکیاں موصول ہوتی رہی ہیں۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے جاری تلاشی مہم کے دوران مختلف پرائیویٹ ہاسٹلز اور ہوٹلز کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق اس دوران بعض مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے اور مزید کی تلاش جاری ہے۔
دہشت گردی کے واقعات میں اس سے پہلے اسلامیہ کالج کراچی کے پروفیسر غلام نبی پر بھی فائرنگ کی جا چکی ہے اور پروفیسر اظفر رضوی اور لیاقت آباد کالج کے پروفیسر سبطِ جعفر کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا جاچکاہے۔


Leave a Reply