[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]
کہانی
[/vc_column_text][vc_column_text]
کہانی-1
بھرا شہر اس دن پریشان تھا
چوبداروں کی جاں پر بنی تھی
سپاہی ہراساں تھے
راجا کسی سوچ میں دم بخود تھا
رعایا کے چہروں پر آتے دنوں کی سیاہی کا سایا جما تھا
کہانی مکمل نہیں تھی
وزیروں کے اذہان عاجز تھے
کیسے مکمل کریں اور عنوان کیا دیں
ادھورے کو پورا بھی کرنا کوئی کار آساں نہیں
منادی کرا دی گئ
لفظ و عنواں کوئی ڈھونڈ لاۓ تو انعام پاۓ
مگر وہ کہانی نجانے کہاں کھو گئی ہے
جسے ڈھونڈنے میں بھی صدیوں سے نکلا ہوا ہوں
چوبداروں کی جاں پر بنی تھی
سپاہی ہراساں تھے
راجا کسی سوچ میں دم بخود تھا
رعایا کے چہروں پر آتے دنوں کی سیاہی کا سایا جما تھا
کہانی مکمل نہیں تھی
وزیروں کے اذہان عاجز تھے
کیسے مکمل کریں اور عنوان کیا دیں
ادھورے کو پورا بھی کرنا کوئی کار آساں نہیں
منادی کرا دی گئ
لفظ و عنواں کوئی ڈھونڈ لاۓ تو انعام پاۓ
مگر وہ کہانی نجانے کہاں کھو گئی ہے
جسے ڈھونڈنے میں بھی صدیوں سے نکلا ہوا ہوں
کہانی-2
کہانی تونے کتنی دیر کی
کہانی تونے کتنی دیر کی
کچھ دیر پہلے
بام و در روشن تھے
آنگن جگمگاتے تھے
سلامت جگنوؤں کی روشنی تھی
تتلیوں کے رنگ قائم تھے
پرندوں کی اڑانیں تک بہت محفوظ تھیں
پیڑوں کی ساری ٹہنیاں آباد تھیں
شہزادے بھی شہزادیاں بھی جاگتی تھیں
استعارے زندگی کے ضو فشاں تھے
اور صبحوں میں بھرا تھا نور سجدوں کا
اگر تو جلد آجاتی
ترا باطن منور
تجھے سیراب کرتے
کچھ دیر پہلے
بام و در روشن تھے
آنگن جگمگاتے تھے
سلامت جگنوؤں کی روشنی تھی
تتلیوں کے رنگ قائم تھے
پرندوں کی اڑانیں تک بہت محفوظ تھیں
پیڑوں کی ساری ٹہنیاں آباد تھیں
شہزادے بھی شہزادیاں بھی جاگتی تھیں
استعارے زندگی کے ضو فشاں تھے
اور صبحوں میں بھرا تھا نور سجدوں کا
اگر تو جلد آجاتی
ترا باطن منور
تجھے سیراب کرتے
مگر اب خاک میں سب کچھ دبا ہے
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]