Laaltain

کوئی نہ کہنا کہ ایدھی مر گیا

9 جولائی، 2016
عبدالستار ایدھی کی وفات پر کئی معروف شعراء کی جانب سے انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا ہے، ذیل میں انہیں پیش کیے گئے نذرانہ ہائے عقیدت کی ایک مختصر جھلک پیش کی جا رہی ہے:

 

سالک صدیقی
کتنے قطروں کو سمندر کر گیا
کام پورا کر کے اپنے گھر گیا
تاقیامت وہ رہے گا جاوداں
کوئی نہ کہنا کہ ایدھی مر گیا

 

احمد حماد
ایدھی صاحب سے تو ہم نےآنسو پونچھنا سیکھا تھا
لیکن جو برسات میں روئے اس کے آنسو پونچھے کون؟
عشق بلکتے اور بے خواب عزاداروں کا آخری وِرد
آخری وِرد سکھانے والا مر جائے تو روئے کون؟

 

سلمان حیدر
(1)
24 گھنٹوں میں اک گھنٹہ
ہفتے میں اک روز
سال میں ایک مہینہ یا پھر
جیون میں اک پل
ایک ایدھی کی یاد میں کتنے ایدھی ہو سکتے ہیں
شاید ہم سب تھوڑے تھوڑے ایدھی ہو سکتے ہیں

 

(2)
کوئی ہے جو ایدھی کو جا کر بتائے
ریاست کی میت سے بو آ رہی ہے

 

جی ایم شاہ
چھ ارب دنیا میں بستی آدم وحوّا کی نسلیں آج پھر مغموم ہیں
بَین کرتی چار سو آواز کو جس نے سُنا
بے سہارا زندگی کو گود سے پھر گور تک جس نے چُنا
درد کو آرام کی لوری سناتا تھا جو دل
وہ مسیحائی کا تھا جو اک “ستارہ” بُجھ گیا
استعارہ بُجھ گیا ۔۔۔ اک ستارہ بُجھ گیا

 

پرویز ساحِرؔ
وہ اِک ستارہ تھا’ جو اِس زمیں پہ بھیجا گیا
پھر آسمان پہ اُس کو بُلا لیا گیا ہے

 

تنویر احمد تہامی
ایک منظر
(ایدھی صاحب کی نذر)
لہرا کے نکلی ہیں قطاریں ملائک کی
نور نچھاور ہے تیرے قدموں میں چلا آ
اک جشن بپا ہے فردوس کے آنگن میں
قرآں کے مزکور خیموں میں چلا آ
ہے خلد بھی نازاں تیرے قرب کو پا کر
تیرے لئے رکھا ہے سب راہوں کو سجا کر
لاچار یتیموں کی یوں تو نے پذیرائی کی
رشک آنکھوں میں اتر آیا ہے مسیحائی کی

 

شہزاد گوہیر
مسافر جانبِ منزل رواں ہیں
ترا جانا بہت مشکل لگے گا
ضرورت جب پڑے گی اس جہاں کو
کہاں سے دوسرا ایدھی ملے گا

 

تنویر احمد خان
پھر آج سے تنہا زمانے میں بےکشی
محسن وہ ایک، ہائے وہ رہبر چلا گیا
رو رو کے کہ رہا ہے یہاں آج آدمی
انسانیت مذہب کا پیمبر چلا گیا

 

ارشد شاہین
اسے انسانیت کا درد قدرت سے ودیعت تھا
سراپا عجز تھا وہ، افتخار آدمیت تھا

 

ریحان اعظمی
کچلی ہوئی لاشوں کو اٹھانے والا
سوئے ہوئے احساس جگانے والا
اب ایسا مسیحا نہ ملے گا ہم کو
سڑکوں پہ شفا خانے بنانے والا

 

جعفر عباس انساں
خلوص’ درد’ محبّت ‘ یہ لفظ چھوٹے ہیں
عظیم شخص وہ انسانیت سے افضل تھا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *