Laaltain

کوئی ایسا شبد لکھے کوئی

6 جولائی، 2016

[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]

کوئی ایسا شبد لکھے کوئی

[/vc_column_text][vc_column_text]

کوئی ایسا شبد لکھے کوئی
جو دلگیروں کا گیت بنے
کوئی لفظ تحمّل والا ہو
کوئی بات کہ جیسے ماں بولے
جسے سن کر زخم بھریں دل کے
جسے چُھو کے رنج نہ ہو کوئی
کوئی ایسا شبد لکھے کوئی
جو ٹھنڈک ھو، آزار نہ ہو
جو جیون بھر کا عطر بنے
جو رستہ ہو دیوار نہ ہو
کوئی کافی شاہ عنایت سی
کوئی رمز بِھٹائی چاہت سی
کوئی ھُوک سچل سرمست بھری
جس لفظ کی گدڑی کے اندر
انسان کی اک پہچان بھی ہو
جو پورب پچھم سے آگے
بغداد بھی ہو ملتان بھی ہو
کوئی ایسا شبد لکھے کوئی
جسے پڑھ کر اک حیرانی ہو
جسے کھول کے دیکھیں تو اس میں
ہر مشکل کی آسانی ہو
جو طنز نہ ہو تحقیر نہ ہو
کوئی ہو جو ایسا شبد لکھے
وہ چاہے سنت فقیر نہ ہو
بھلے ناسخ غالب میر نہ ہو
پر ہو تو سہی کوئی ایسا
کوئی ایسا ۔۔۔ !! جو یہ شبد لکھے
جو دلگیروں کا گیت بنے
جو انسانوں کا میت بنے ۔۔ !

Image: Banksy
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]

[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *