Laaltain

کاشی

9 جولائی، 2017

گنگا کی چھاتی پر
سر رکھ کر سوئی کچھ دیر
بوڑھے بنارس کے بڑھے ناخنوں
جھریوں سے بنی تھیلیوں
اور چپچپی چمڑی والے ہاتھوں کو چھو کر
یوں لگا کہ تم وہی ہو، جو میں ہوں
اوریہ میری جگہ ہے
میں ہوں منی کرنیکا
اور تم میرے کاشی
یہ جو گنگا ہے نا
اسی میں بہتے بہتے ہم ایک کنارے
ملے تھے کبھی
اور ہمیشہ کے لیے ایک ہوگئے
یہ گنگا ہی ساکشی، گنگا ہی رشتہ
گنگا ہی پریم، سوتر بھی گنگا
ہم گنگا کے کنکر، گنگا کی اولاد
اور اسی میں موہ، موکش بھی اسی میں
میں منی کرنیکا، تم میرے کاشی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *