[blockquote style=”3″]

عرضِ مصنف: جب میرے بیٹے کو پتہ چلا کہ ڈورے مون پر پابندی لگ سکتی ہے تو وہ بے حد غصے میں آ گیا۔ پہلے پہل تو میں نے اور میرے میاں نے اسے چھیڑا لیکن پھر مجھے خیال آیا کہ اگر ہم بچوں سے ان کی یہ واحد تفریح بھی چھین لیں گے تو وہ کیا کریں گے؟ اسے بہلانے کے لیے میں نے اسے کہا کہ چلو ہم ڈورے مون کو خط لکھتے ہیں اور اس سے مدد مانگتے ہیں۔ کیا پتہ ڈورے مون واقعی کوئی ایسا gadget بھیج دے جس سے ہمارے بچوں کی یہ خوشی قائم رہے۔

[/blockquote]

پیارے ڈورے مون! اسلام علیکم

اگر میں ڈورے مون نہیں دیکھوں گا تو کیا دیکھوں گا؟ کیامیں خبریں دیکھوں گا جس میں ہر وقت لڑائی اور خون خرابہ ہوتا ہے، یا میں ڈرامے دیکھوں گا جن میں ہر قسط میں کسی نہ کسی کی طلاق ہوتی ہے یا شادی؟
امید ہے تم خیریت سے ہو گے، میں خیریت سے ہوں اور اس بات پر سخت غصے میں ہوں کہ تمہارے کارٹون بند ہو جائیں گے۔ مجھے نہیں پتہ کہ تمہیں اردو آتی ہے یا نہیں کیوں کہ ماما کہتی ہیں تم جاپان کے ہو اور پھر تمہیں ہندوستان میں ہندی زبان سکھائی جاتی ہے۔ لیکن مجھے پتہ ہے تمہارے پاس اردو پڑھنے والا gadget بھی ہے۔ مجھے پتہ ہے کہ تم نوبیتا کے دوست ہو اور تمہارے پاس ہر مشکل کے لیے ایک gadget ہے، لیکن کیا تمہارے پاس کوئی ایسا gadget جو عمران خان انکل کی پارٹی کو تمہارے کارٹون بند کرنے سے روک سکے؟ لیکن رکو میں تمہیں بتا دوں کہ میں تمہیں ہر روز دو گھنٹے دیکھتا ہوں، تم بہت ہنساتے ہو، اور تمہاری وجہ سے میں کبھی بھی بور نہیں ہوتا۔ اتوار کے روز میں تمہیں چار گھنٹے دیکھتا ہوں اور اگر میرا کزن ٹیپو یا میرا دوست ارسلان آ جائیں تو پھر ہم مل کر تمہارے کارٹون دیکھتے ہیں۔ پہلے میں شام کو سائیکل چلانے جاتا تھا مگر اب میں باہر نہیں جا سکتا، امی کہتی ہیں لاہور میں بچے اغواء ہو رہے ہیں سو تم سائیکل چلانے نہیں جا سکتے۔ پہلے ہم لڈو کھیلتے تھے مگر آپی اب بڑی ہو گئی ہے اور وہ شام کو اکیڈمی چلی جاتی ہے اور میرے پاس اور کرنے کو کچھ نہیں ہوتا اس لیے میں تمہارے کارٹون دیکھتا ہوں۔

تمہیں پتہ ہے کہ میں صبح سکول جاتا ہوں پھر مجھے قاری صاحب پڑھانے آتے ہیں اور پھر ٹیوٹر اور اس کے بعد میں تمہارے کارٹون دیکھتا ہوں۔ مجھے قاری صاحب پسند نہیں وہ مجھے چھٹی نہیں دیتے اور ان کا بیٹا ڈورے مون نہیں دیکھتا وہ حفظ کرتا ہے۔ میری ماما exam کے دنوں میں تمہارے کارٹون بند کر دیتی ہیں اور ہوم ورک کرنے سے پہلے بھی نہیں دیکھنے دیتیں۔ اب وہ مجھے چھت پر بھی نہیں جانے دیتیں اور گلی میں بھی نہیں، وہ مجھے اب دکان پر بھی نہیں بھیجتیں اور کرکٹ بھی اب ہم نہیں کھیل سکتے کیوں کہ سڑک میں پائپ ڈالنے کے لیے اسے کھود دیا گیا ہے۔ میرے پاس تمہاری تصویروں والی کلرنگ بک بھی ہے اور میرے پاس تمہاری شکل والا لنچ باکس اور جیومیٹری باکس بھی۔
لیکن بابا نے آج مجھے بتایا کہ پنجاب اسمبلی میں عمران خان انکل والی پارٹی نے ایک قرارداد جمع کرائی ہے (حالانکہ مجھے نہیں پتہ کہ یہ کیا ہوتی ہے) اور انہوں نے بتایا ہے کہ وہ تمہارے کارٹونوں پر پابندی لگوانا چاہتے ہیں۔ انہیں کارٹون نیٹ ورک بھی پسند نہیں اور وہ کہتے ہیں کہ ہم بچے ڈورے مون کو دیکھ کر اپنی عادتیں بگاڑ لیتے ہیں۔ ماما اور بابا اس بات پر خوش ہیں کہ چلو اب میں ٹی وی کے سامنے زیادہ وقت نہیں گزار سکوں گا۔ انہوں نے مجھے چھیڑا بھی ہے کہ اب تمہارا ڈورے مون کیا کرے گا۔ لیکن اگر میں ڈورے مون نہیں دیکھوں گا تو کیا دیکھوں گا؟ کیامیں خبریں دیکھوں گا جس میں ہر وقت لڑائی اور خون خرابہ ہوتا ہے، یا میں ڈرامے دیکھوں گا جن میں ہر قسط میں کسی نہ کسی کی طلاق ہوتی ہے یا شادی؟

میں تمہیں بتاوں کہ تمہاری وجہ سے میں بگڑا نہیں، بلکہ میں نے سیکھا ہے کہ مجھے ایک عام سا بچہ ہوتے ہوئے بھی ہر قسم کی مشکل کا سامنا کر سکتا ہوں، میں جیان سے بھی بچ سکتا ہوں اور اپنی پسند کے مطابق سب کچھ کر سکتا ہوں۔
میں تمہیں بتاوں کہ تمہاری وجہ سے میں بگڑا نہیں، بلکہ میں نے سیکھا ہے کہ مجھے ایک عام سا بچہ ہوتے ہوئے بھی ہر قسم کی مشکل کا سامنا کر سکتا ہوں، میں جیان سے بھی بچ سکتا ہوں اور اپنی پسند کے مطابق سب کچھ کر سکتا ہوں۔ میں نے تمہاری وجہ سے ڈرنا بھی کم کر دیا ہے کیوں کہ تم بہادر ہو اور نوبیتا کو مشکل سے بچاتے ہو۔ میں نےتم سے ہندی سیکھی ہےجو اردو سے ملتی جلتی ہے اور میں نے تم سے مزے مزے کے gadget بنانے کے آئیڈیاز سیکھے ہیں۔ میرا دل چاہتا ہے کہ میں بڑا ہو کر وہ سارے gadget ایجاد کروں جو تم نے نوبیتا کو دیے۔ میں بھی تمہاری طرح ذہین بننا چاہتا ہوں۔ میں چاہتا ہوں کہ تمہاری طرح ایک دن اتنے سارے gadget بنا لوں کہ میں سب مسئلے حل کر لوں۔ میں ایسے gadget بناوں گا جو میرے ملک کے سب بچوں کو خوش رکھ سکیں، انہیں کھیلنے کے میدان، میک ڈونلڈ، اور سال میں آٹھ مہینے کی چھٹیاں دلا سکیں۔ جو انہیں ایک سپیس شپ (اصلی والی) اور ایک گئیرز والی سائیکل دلا سکیں۔

میں ایسے gadget بنانا چاہتا ہوں جس سے عمران خان انکل کی پارٹی کے تمام لیڈرز کو پھر سے بچہ بنا دوں تاکہ وہ بھی میرے ساتھ ڈورے مون دیکھ سکیں اور انہیں پتہ چلے کہ ڈورے مون کتنا funny اور کتنا مدد کرنے والا ہے۔ اگر جاپان کے بچے ڈورے مون دیکھ کر خراب نہیں ہوتے تو پاکستان کے بچے ڈورے مون دیکھ کر کیسے بگڑسکتے ہیں؟(یہ لائن ماما نے لکھوائی ہے) میں تم سے ملنا چاہتا ہوں اور میں تم سے ایک ایسا gadget ادھار لینا چاہتا ہوں جس سے میں جب چاہوں جتنے چاہوں ڈورےمون دیکھ سکوں اور کوئی مجھے ایسا کرنے سے نہ روکے۔ اور ڈورے می کو بھی میرا سلام کہنا اور شزوکا اور نوبیتا کو بھی۔ خط کا جواب ضرور دینا اور مجھے ایک bamboo copter ضرور بھجوانا۔

فقط
تمہارا دوست
زین العابدین
کلاس 4th

Leave a Reply